دہلی: مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے کہا کہ جموں و کشمیر میں میڈیا تنظیموں سے وابستہ دو افراد کو سنہ 2022 میں پیبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا۔ جموں و کشمیر میں دفعہ 370 اور 35 اے کی منسوخی کے بعد مقامی میڈیا تنظیموں کی حراست میں اضافہ اور انٹرنیٹ بند کرنے کی تعداد میں اضافے کے سوال پر تحریری جواب دیتے ہوئے مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق سنہ 2022 میں دو صحافیوں کو پی ایس اے کے تحت حراست میں لیا گیا ہے۔ Two Journalists Detained Under Public Safety Act in J&K
موصوف نے کہا کہ 5 اگست 2019 میں جموں و کشمیر میں آئینی تبدیلیوں کے بعد امن و امان کی بحالی، عوام کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے انٹرنیٹ خدمات کو عارضی طور پر معطل کر دیا گیا تھا جس کے بعد مرحلہ وار طریقے سے انٹرنیٹ کو بحال کیا گیا۔
نتیانند رائے نے کہا کہ فی الحال جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ خدمات پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ ایک قانون نافذ کرنے والے ادارے کے طور پر پولیس کا فرض ہے کہ وہ کسی بھی ایسے شخص کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کرے (بغیر کسی پیشے کے امتیاز کے) جو ملک کی سلامتی اور خودمختاری کو نقصان پہنچانے والی ایسی سرگرمیوں میں ملوث پایا جاتا ہے۔
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ گزشتہ روز مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے راجیہ سبھا میں تحریری جواب میں کہا کہ جموں و کشمیر کو مناسب وقت پر ریاستی درجہ دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حد بندی مشق مکمل ہوچکی ہے اور اسمبلی انتخابات کا فیصلہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کر سکتا ہے۔ MOS Home Nityanand Rai on JK Statehood