نئی دہلی:چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے بدھ کے روز نئی دہلی میں پریس کانفرنس میں کہا کہ جموں و کشمیر میں انتخابی فہرستوں کی نظرثانی سے الیکشن شیڈول میں خلل نہیں پڑے گا جبکہ انتخابی فہرستوں کی نظرثانی کا عمل پولنگ کا حصہ ہی ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقاد مختلف چیزوں پر منحصر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای سی آئی کو اس بات کا علم ہے کہ مرکزی زیرانتظام علاقے میں کافی عرصہ سے اسمبلی انتخابات منعقد نہ کرنے سے ایک خلا پیدا ہوا ہے جسے پر کرنے کی شدید ضرورت ہے۔
جموں و کشمیر میں انتخابی فہرستوں کی تازہ نظرثانی پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ اس عمل کا مقصد جموں و کشمیر کی ووٹر لسٹ کو باقی ملک کے برابر لانا ہے۔انہوں نے کہا کہ ووٹرز کے اندراج کے لیے کوالیفائنگ کی چار تاریخیں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں یکم جنوری کو ووٹر سمری کی نظرثانی کی تاریخ ہوتی ہے، تاہم جموں وکشمیر میں نئی حد بندی کے بعد ووٹر فرستوں کی نظر ثانی اکتوبر میں کی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ دوسری نظر ثانی کا مقصد جموں و کشمیر کی ووٹر لسٹ کو باقی ملک کے برابر لانا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جو افراد جموں و کشمیر میں یکم اپریل 2023 کو 18 سال کی عمر کو پہنچ جائیں گے وہ خود کو ووٹر کے طور پر اندراج کرنے کے اہل ہونگے۔ واضح رہے کہ 20 مارچ کو الیکشن کمشن آف انڈیا نے جموں و کشمیر میں انتخابی مشق پر تازہ نظرثانی کا حکم دیا۔ اس نظر ثانی کا ڈرافٹ 5 اپریل کو مکمل کرنا ہے جبکہ 10 اپریل کو حتمی انتخابی فہرستوں کی اشاعت ہوگی۔ بتادیں کہ 25 نومبر سنہ 2022 کو جموں و کشمیر میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی مشق مکمل کر لی ہے۔ اس مرتبہ 7 لاکھ 72 ہزار 872 نئے ووٹرز کا اندراج ہوا ہے جس کے بعد اب جموں و کشمیر میں کل ووٹرس کی تعداد 86 لاکھ 59 ہزار 771 ہوگئی۔
مزید پڑھیں:
- Karnataka Assembly Election 2023 کرناٹک میں دس مئی کو ووٹنگ، تیرہ کو گنتی
- JK Voters List جموں و کشمیر میں سات لاکھ سے زائد نئے ووٹرز کا اندراج
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے کرناٹک اسمبلی انتخابات 2023 کی تاریخوں کا اعلان کردیا ہے۔ اس اعلان کے ساتھ ہی ریاست میں ماڈل کوڈ آف کنڈکٹ (ایم سی سی) نافذ ہو گیا۔ ریاست میں 10 مئی کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔وہیں ووٹوں کی گنتی 13 مئی کو ہوگی۔