گپکار اعلامیہ اور پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن کو لیکر اب ملکی سطح پر سیاست تیز ہو گئی ہے۔ جہاں گذشتہ روز مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے گپکار اعلامیہ پر باضابطہ پریس کانفرنس منعقد کی تھی، وہیں آج بھارت کے وزیر داخلہ امیت شاہ نے بھی گپکار ڈکلیریشن کو 'گپکار گینگ' کا نام دیا اور کانگریس سے گپکار اعلامیہ کی حمایت کرنے پر وضاحت طلب کی۔
انہوں نے اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں لکھا: 'گپکار گینگ عالمی گینگ بننے کی کوشش میں ہے! وہ چاہتے ہیں کہ غیر ملکی افواج جموں و کشمیر میں مداخلت کریں۔ گپکار گینگ نے بھارت کے ترنگے کی بھی توہین کی ہے۔ کیا سونیا جی اور راہول جی گپکار گینگ کی ایسی حرکتوں کی حمایت کرتے ہیں؟ انہیں اپنے موقف کر بھارتی عوام کے سامنے واضح کرنا چاہئے۔'
'کانگریس اور گپکار گینگ جموں و کشمیر کو عسکریت پسندی اور ہنگاموں کے دور میں واپس لے جانا چاہتے ہیں۔ وہ دلتوں، خواتین اور قبائلیوں کے حقوق چھینا چاہتے ہیں جن کو ہم نے آرٹیکل 370 کو ختم کرکے یقینی بنایا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان لوگوں (کانگریس) کو ہر جگہ مسترد کیا جارہا ہے۔'
'جموں و کشمیر، بھارت کا اٹوٹ انگ ہے، اور رہے گا۔ بھارتی عوام اب ہمارے قومی مفاد کے خلاف کسی غیر مہذب 'عالمی گٹھ بندھن' کو برداشت نہیں کریں گے۔ یا تو گپکار گینگ قومی مزاج کے ساتھ چلے یا پھر لوگ اس کو سبق سکھائے گے۔'
یہ بھی پڑھیں: 'گپکار الائنس کی تشکیل بدعنوانیوں کو چھپانے کا ذریعہ'
واضح رہے گذشتہ روز بھارتیہ جنتا پارٹی نے جموں وکشمیر میں اپنی حریف جماعتوں کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گپکار الائنس میں شامل جماعتیں اس لئے دفعہ 370 کی بحالی کا مطالبہ کر رہی ہیں تاکہ وہ بے خوف بدعنوانیاں کر سکے۔