سرینگر: ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس ائی اے) نے پیر کے روز سرینگر کے رہنے والے دو افراد اور پاکستان میں مقیم ایک شخص کے خلاف سرینگر کی ایک عدالت میں ٹرر فنڈنگ معاملے میں چارج شیٹ دائر کی ہے۔
پیر کی شام ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزم دانش احمد کول اور فیضان اشتیاق جو دونوں سرینگر کے رہنے والے ہیں، اور پاکستان میں مقیم عسکریت پسند ہینڈلر محمد فاروق عبدالعزیز کے ساتھ مل کر مجرمانہ سازش کے تحت سعودی عرب اور مسقط عمان سے فنڈز اکٹھا کرنے میں ملوث پائے گئے۔جمع شدہ فنڈز جموں و کشمیر میں عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کی حمایت کے لیے خرچ کیے گئے تھے۔
ایجنسی نے اپنے بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ تفتیش کے بعد، ملزمان کے خلاف اہم شواہد اکٹھے کیے گئے اور ان کے خلاف الزامات ثابت ہونے کے بعد چارج شیٹ نامزد عدالت سرینگر میں دائر کی گئی۔واضح رہے کہ اس معاملے میں ایک اور فرد حماد فاروق ترمبو کے خلاف پہلے ہی عدلت میں چارج شیٹ پیش کی گئی ہے۔
ایجنسی نے اپنے بیان میں مزید دعویٰ کیا ہے کہ تحقیقات کے دوران یہ بات ثابت ہوئی کہ غیر ملکی سرزمین سے جمع کی گئی رقم کو بعد میں بینکنگ چینلز/منی ایکسچینج کے ذریعے کشمیر بھیجا گیا اور دہشت گردی/علیحدگی پسندی کو برقرار رکھنے کے لیے مارے گئے یا سرگرم عسکریت پسندوں کے خاندان کے افراد کے بینک کھاتوں میں جمع کرایا گیا۔
مزید پڑھیں:
بیان میں کہا گیا کہ جموں و کشمیر میں عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے یہ رقم بنیادی طور پر او جی ڈبلو حماد فاروق ترمبو کے اکاؤنٹس کے ذریعے منتقل کی گئی۔
ایجنسی کے بیان میں کہا گیا ہے کہ سرینگر کے رہنے والے دانش احمد کول اور فیضان اشتیاق طویل عرصے سے گرفتاری سے بچ رہے تھے اور ایس آئی اے نے ان کے خلاف لک آؤٹ سرکلر (ایل او سی) جاری کیا تھا اور اس کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا اور آج مقررہ وقت کے اندر ان کے خلاف چارج شیٹ پیش کی گئی۔