سرینگر: جموں و کشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر کے شیر کشمیر انٹرنیشنل کنوینشن سینٹر (ایس کے آئی سی سی) میں ہفتے کے روز صوفی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ اس کانفرنس میں کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان بطور مہمان خصوصی شامل ہوئے، وہیں کشمیر کے صوبائی کمشنر پی کے پولے اور گلوبل اسٹریٹیجک پالیسی فاؤنڈیشن پونے کے قومی صدر ڈاکٹر اننت بھگوت بھی موجود رہے۔Sufi conference in Srinagar SKICC
اس موقعے پر خان، پولے اور بھگوت کو روایتی طور پر دستار بندی کی گئی۔ وہیں مقامی صوفی گلوکار گلزار گنائی کی جانب سے صوفیانہ کلام بھی پیش کیا گیا۔ Sofi Song In SKICC اپنی تقریر کے دوران کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے تصوف( صوفی ازم ) کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اُنہوں نے کہا کہ کشمیر میں صوفی زام کے بانی حضرت شیخ عالم پیدا ہوئے۔ Kerala Governer Arif Mohmmad khan On Sofi Conference in Srinagar
اُنہوں نے مزید کہا کہ"جہاد کسی دوسرے کی زمین پر قبضہ کرنے کا نام نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی تہذیب کا تعلق علاقے سے ہوتا ہے نہ کہ کسی مذہب سے ہوتا اور اسی کے مطابق لوگ اس علاقہ کے لیے قوانین بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا قرآن ہتھیار اٹھانے کے اجازت نہیں دیتا تب تک جب تک آپ پر ظلم نہیں ہو رہا ہو۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہا کہ "سیاست کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کرنا ضروری ہوتا ہے، لیکن دین میں کوئی زبردستی نہیں ہوتی ہے۔ قانون سے کسی کو خصوصی درجہ نہیں ملتا، خصوصی درجہ اس کے اخلاق سے ہوتا ہے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر علم و دانش اور حکمت کا مرکز ہے اور یہاں کے لوگوں کو اپنی حیثیت کو پہچانے کی ضرورت ہے۔ کشمیر میں جمہوریت ہو ترقی ہو،
مزید پڑھیں: Sufi Festival in Srinagar: صوفی تعلیمات پر عمل پیرا ہوکر مسائل کا حل ممکن، ڈاکٹر درخشاں اندرابی
وہیں کشمیر کت صوبائی کمشنت پی کے پولے نے تقریر میں کشمریت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "سنہ 2019 کے بعد یہاں ٹورزم میں تین گنا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک نے کشمیر کے دستکاروں کو نشانہ بننے کی کوشش کی، تاہم وہ ناکامیاب رہے۔
واضح رہے کہ صفی ازم، جسے تصوف کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، مذہبی عمل ہے، جو بنیادی طور پر اسلام میں پائی جاتی ہے، جس کی خصوصیت اسلامی روحانیت، رسم پرستی، سنیاسی اور باطنی پر مرکوز ہے۔ گلوبل اسٹریٹیجک پالیسی فاؤنڈیشن پونے کا سرینگر میں صوفی کانفرنس انعقاد کرنے کا مقصد انسانیت کا پیغام پھیلنا تھا۔