شہر سرینگر کے مگرمل باغ علاقے میں واقع ایک نجی ہسپتال میں اس وقت احتجاجی مظاہرے دیکھنے کو ملے جب ہسپتال میں زیر علاج ایک مریضہ کی موت واقع ہوئی۔
مہلوک خاتون کے رشتہ داروں نے ہپستال کی املاک کو کافی نقصان پہچایا جبکہ ہسپتال احاطے میں کھڑی گاڑیوں کی بھی توڑ پھوڑ کی۔
مہلوک خاتون کے رشتہ داروں نے ہسپتال انتظامیہ پر الزام عائد کیا 'ڈاکٹروں کی مبینہ لاپرواہی کی وجہ سے ان کی مریضہ کی موت واقع ہوئی ہے'۔
انہوں نے کہا 'زیر علاج مریضہ کو انفیکشن کی صورت میں سرجری انجام دی گئی جس کے بعد ہی ان کی حالت بگڑ گئی'۔
اطلاع کے مطابق شہر سرینگر کی رہنے والی 45 سالہ دلشادہ بانو نامی خاتون کو ایک ہفتہ قبل چھاتی میں انفکیشن کی شکایت پر مزکورہ ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔ مریضہ کی حالت بہتر تھی لیکن چھاتی میں انفکیشن ختم نہ ہونے کے باوجود بھی معدے کے ماہر ڈاکڑ ڈاکٹر بلال احمد کی سربراہی میں مریضہ کی سرجری انجام دی گئی۔ جس کے فورا بعد مریضہ کی حالت تشویشناک بن گئی اور آج صبح ان کی موت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے
جے کے سی اے بدعنوانی معاملہ: فاروق عبداللہ سے دوبارہ پوچھ گچھ
اس دوران شفا ہسپتال کے ایک ڈاکٹر نے کہا 'زیر علاج مریضہ کو لبلبے میں پچیدگی کی وجہ سے موت ہوئی ہے نہ کہ سرجری سے۔ اس معاملے میں پولیس نے ہسپتال میں پیدا شدہ صورتحال کو قابو میں کرتے ہوئے کیس کی تحقیقات شروع کر دی ہے'۔