سرینگر: جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر کے نوگام علاقے میں نجی اسکول لین کے ایک دیوار پر سوشل ویلفیئر محکمے کی جانب سے ان بیواؤں کے نام بڑے الفاظوں میں انگریزی زبان میں لکھے گئے ہیں جو محکمہ سے ماہانہ بنیادی پر وظیفہ حاصل کر رہی ہیں۔ دیوار پر استفادہ حاصل کرنی والی ان مذکورہ بیوہ خواتین کا نہ صرف نام لکھا گیا ہے بلکہ تفصیل کے ساتھ ولدیت اور سکونت بھی تحریر کی گئی ہے۔
ایسے میں یہ سمجھ سے بالاتر کہ متعلق محکمے کی جانب سے ماہانہ وظیفہ سے مستفید ہونے والی ان خواتین کی تفصیل کس مقصد کے لیے منظر عام پر لائی گئی ہے۔ وہیں ایسی اطلاعات بھی ہیں کہ دیگر اضلاع اور گاؤں میں بھی محکمہ کی طرف سے نہ صرف بیواؤں بلکہ جسمانی طور ان کمزور افراد کے نام بھی دیواروں پر تفصیل کے ساتھ پینٹ کیے گئے ہیں جو کہ سوشل ویلفیئر سے وظیفہ حاصل کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
اس حوالے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر صارفین نے محکمہ کے اس طرز عمل پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ طریقہ سماجی اور اخلاقی اور مذہبی طور نہایت ہی غلط ہے۔ بعض صارفین اسے محکمہ کا احمقانہ پن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس پر جتنی مذمت کی جائے اتنی کم ہے۔
وہیں سماج رابطہ گاہ پر لوگ محکمہ پر اس اوچھی حرکت پر حیرانی ظاہر کرتے ہیں اور کہتے یہ کون سا طریقہ ہے کہ کسی بیوہ یا جسمانی طور ناخیز یا کمزور شخص کی کسی حد تک مالی امداد کیا جائے اور پھر دیواروں پر نام تحریر کر کے سماج کے سامنے اس کی تذلیل کی جائے۔