سرینگر (جموں و کشمیر): ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس ائی اے) کی جانب سے ہفتے کے روز کشمیر کے مختلف اضلاع میں چھاپہ ماری کی جارہی ہے۔ پولیس ذرائع کے مطابق، ریاستی تحقیقاتی ایجنسی، مقامی پولیس اور سی آر پی ایف مشترکہ طور پر جنوبی کشمیر کے اننت ناگ، شوپیاں اور کولگام کے علاوہ گرمائی دارالحکومت سرینگر میں بھی کئی مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔ذرائع نے اس حوالے سے زیادہ تفصیلات نہ فراہم کرتے ہوئے کہا کہ یہ کاروائی پہلے سے ہی درج ایک معاملے کی تحقیقات کے پیش نظر کی جا رہی ہے۔ شوپیاں میں سرجن برکاتی کے گھر پر چھاپہ مارا گیا ہے۔
وہیں مدینہ کالونی کے راول پورا کے عبدالحمید لون ولد غلام احمد لون کے گھر بھی چھاپہ ماری کی گئی۔ ریناواری میں محمد حنیف بھٹ ولد غلام نبی بھٹ کے گھر بھی چھاپہ ماری کی گئی۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس نومبر کے مہینے میں وادی کشمیر کے مشہور و معروف عسکریت پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد جذباتی نعروں سے مشہور ہونے والے سرجان برکاتی کو پولیس نے رہا کر دیا تھا۔ اُن کو چار سال سے زیادہ عرصہ تک قید میں رکھے جانے کے بعد اکتوبر 2020 کے آخری ہفتے میں رہا کیا گیا تھا۔ تاہم اس کے بعد گزشتہ برس ستمبر مہینے میں پھر سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔ واضح رہے کہ اس سے قبل 21 فروری کو ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے مقامی پولیس اور سی آر پی ایف کی مدد سے جموں و کشمیر کے پانچ مقامات پر چھاپے مارے تھے۔ نارکو ٹیررازم کیس میں بارہمولہ، اننت ناگ، پلوامہ، بڈگام، سوپور کے اضلاع میں تلاشی کارروائی کی گئی تھی۔
جنوبی کشمیر کے شوپیان ضلع میں ریاستی تحقیقاتی ایجنسی کی طرف سے سنیچر کی علیٰ الصبح چھاپے مار کاروائیاں انجام دی گئی۔ زرائع کے مطابق ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے پولیس و سی آر پی ایف اہلکاروں کے ہمراہ ضلع شوپیاں ریبن چتراگام علاقے میں چھاپہ مارے، یہ چھاپے سال 2016 میں عوامی احتجاجی تحریک کے دوران اپنے مخصوص انداز میں نعرہ بازی اور شعلہ بیانی کی وجہ سے عوامی مقبولیت حاصل کرنے والے سرجان برکاتی اور اس کے بھائی محمد شفیع وگے کے گھروں پر مارے گئے۔
معلوم ہوا کہ ریاستی تحقیقاتی ایجنسی نے ایک کیس ایف آئی آر نمبر . 02/ 2023 , U/S 13,17,18,21,39,40, UA (P ) Act, read with section 120.B, IPC of P/S1 CI/ SIA srinagar کے تحت یہ چھاپے مارے۔ یاد رہے کہ سرجان برکاتی کو پی ایس اے کے تحت ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کی پاداش میں چار سال سے زائد عرصے تک جیل میں قید کرلیا گیا تھا جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں : SIA Raids in Kashmir کشمیر کے متعدد مقامات پر ایس آئی اے کا چھاپہ