ETV Bharat / state

Shab e Qadr in Kashmir شب قدر مغفرت اور نجات کی رات

author img

By

Published : Apr 17, 2023, 12:43 PM IST

علمائے کرام نے لیلۃ القدر کی فضیلت پر روشنی ڈالتے ہوئے ماہ صیام کے اس آخری عشرہ کی ہر گزرتی ہوئی ساعت سے استفادہ کرنے، اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی ذات اقدس کے سامنے سربسجود ہوکر اپنی مغفرت کے ساتھ ساتھ دنیا میں اسلام کے ایک مرتبہ پھر غلبہ و سربلندی کے لیے دعا کرنے کی تلقین کی۔ اس سلسلہ میں مولانا عبدالرحمان شمس سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی۔

شب قدر مغفرت اور نجات کی رات
شب قدر مغفرت اور نجات کی رات
مولانا عبدالرحمان شمس سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی

سرینگر: رمضان المبارک کی راتوں میں ایک رات شب قدر کہلاتی ہے۔ جو بہت ہی خیر و برکت والی رات ہے اور جس میں عبادت کرنے کو قرآن کریم میں ہزاروں مہینوں سے افضل بتلایا گیا ہے۔ گویا اس رات کی عبادت پوری زندگی کی عبادت سے زیادہ بہتر ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے لیلۃ القدر کی "فضیلت و اہمیت" کے موضوع پر مولانا عبدالرحمان شمس سے بات کی تو انہوں نے قرآن و حدیث کی روشنی میں کہا کہ اس رات کی پہلی فضیلت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس شب میں قرآن کریم نازل فرمایا جو بنی نوع انسانی کے لیے ہدایت جب کہ دنیاوی اور آخری سعادت ہے۔ دوسری فضیلت یہ ہے کہ سورۃ القدر میں اس رات کو تعظیم اور بندوں پر خداوند کریم کے احسان بتانے کے لیے سوالیہ انداز اختیار کیا گیا جب کہ تیسری فضیلت اس بابرکت رات میں فرشتوں کا نزول ہوتا ہے۔ اسی طرح مزید فضیلت ہے کہ یہ رات سلامتی والی رات ہے۔ اس مقدس رات میں بندوں کو عذاب و عقاب سے خلاصی ملتی ہے۔

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ رات رمضان کے آخری عشرے میں ہوتی ہے، لہٰذا اس آخری عشرے کا ایک لمحہ بھی ضائع نہ ہونے دیں۔رات کا بڑا حصہ عبادت میں گزاریں، تراویح اور تہجد کا اہتمام کریں۔ اللہ تعالیٰ کا ذکر کریں۔ تلاوت قرآن پاک زیادہ سے زیادہ کریں اور درود و دعاؤں کا خاص اہتمام کریں۔ زندگی میں سرزد ہوئے اپنے گناہوں اور خطاؤں سے اللہ تبارک و تعالیٰ سے معافی طلب کریں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تمہارے اوپر ایک مہینہ آیا ہے۔ جس میں ایک رات ہے جو کہ ہزار مہینوں سے افضل ہے جو شخص اس رات سے محروم رہ گیا گویا سارے ہی خیر سے محروم رہ گیا۔

شب قدر میں فرشتے اور حضرت جبرئیل علیہ السلام اترتے ہیں اپنے پروردگار کے حکم سے ہر امر خیر کو لے کر زمین کی طرف اترتے ہیں اور یہ خیر و برکت فجر کے طلوع ہونے تک رہتی ہے۔ اس عظیم اور بابرکت شب میں جو شخص ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے عبادت و ریاضت کے لیے کھڑا ہو اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کیے جاتے ہیں۔ مولانا عبدالرحمان شمس نے شب قدر کے فیوض و برکات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ رات ہے جس میں رزق مانگنے والوں کو رزق، عافیت چاہنے والوں کو عافیت، صحت کی تمنا کرنے والوں کو تندرستی، خیر و بھلائی کے طلب گار لوگوں کو خیر و بھلائی، اولاد کے خواہش مندوں کو اولاد کی نعمت جب کہ مغفرت کے متلاشیوں کو بخشش عطا کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:


ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے بتائیں کہ میں لیلۃ القدر کو کیا دعا مانگوں؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا کہ یہ دعا پڑھا کرو۔ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی۔ جس کا ترجمہ یہ ہے کہ اے اللہ تو معاف کر دینے والا اور معافی پسند کرنے والا ہے۔ پس مجھے بھی معاف کردے۔

مولانا عبدالرحمان شمس سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے بات کی

سرینگر: رمضان المبارک کی راتوں میں ایک رات شب قدر کہلاتی ہے۔ جو بہت ہی خیر و برکت والی رات ہے اور جس میں عبادت کرنے کو قرآن کریم میں ہزاروں مہینوں سے افضل بتلایا گیا ہے۔ گویا اس رات کی عبادت پوری زندگی کی عبادت سے زیادہ بہتر ہے۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے لیلۃ القدر کی "فضیلت و اہمیت" کے موضوع پر مولانا عبدالرحمان شمس سے بات کی تو انہوں نے قرآن و حدیث کی روشنی میں کہا کہ اس رات کی پہلی فضیلت یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس شب میں قرآن کریم نازل فرمایا جو بنی نوع انسانی کے لیے ہدایت جب کہ دنیاوی اور آخری سعادت ہے۔ دوسری فضیلت یہ ہے کہ سورۃ القدر میں اس رات کو تعظیم اور بندوں پر خداوند کریم کے احسان بتانے کے لیے سوالیہ انداز اختیار کیا گیا جب کہ تیسری فضیلت اس بابرکت رات میں فرشتوں کا نزول ہوتا ہے۔ اسی طرح مزید فضیلت ہے کہ یہ رات سلامتی والی رات ہے۔ اس مقدس رات میں بندوں کو عذاب و عقاب سے خلاصی ملتی ہے۔

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ رات رمضان کے آخری عشرے میں ہوتی ہے، لہٰذا اس آخری عشرے کا ایک لمحہ بھی ضائع نہ ہونے دیں۔رات کا بڑا حصہ عبادت میں گزاریں، تراویح اور تہجد کا اہتمام کریں۔ اللہ تعالیٰ کا ذکر کریں۔ تلاوت قرآن پاک زیادہ سے زیادہ کریں اور درود و دعاؤں کا خاص اہتمام کریں۔ زندگی میں سرزد ہوئے اپنے گناہوں اور خطاؤں سے اللہ تبارک و تعالیٰ سے معافی طلب کریں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ تمہارے اوپر ایک مہینہ آیا ہے۔ جس میں ایک رات ہے جو کہ ہزار مہینوں سے افضل ہے جو شخص اس رات سے محروم رہ گیا گویا سارے ہی خیر سے محروم رہ گیا۔

شب قدر میں فرشتے اور حضرت جبرئیل علیہ السلام اترتے ہیں اپنے پروردگار کے حکم سے ہر امر خیر کو لے کر زمین کی طرف اترتے ہیں اور یہ خیر و برکت فجر کے طلوع ہونے تک رہتی ہے۔ اس عظیم اور بابرکت شب میں جو شخص ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے عبادت و ریاضت کے لیے کھڑا ہو اس کے پچھلے تمام گناہ معاف کیے جاتے ہیں۔ مولانا عبدالرحمان شمس نے شب قدر کے فیوض و برکات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہ رات ہے جس میں رزق مانگنے والوں کو رزق، عافیت چاہنے والوں کو عافیت، صحت کی تمنا کرنے والوں کو تندرستی، خیر و بھلائی کے طلب گار لوگوں کو خیر و بھلائی، اولاد کے خواہش مندوں کو اولاد کی نعمت جب کہ مغفرت کے متلاشیوں کو بخشش عطا کی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:


ام المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے بتائیں کہ میں لیلۃ القدر کو کیا دعا مانگوں؟ آپﷺ نے ارشاد فرمایا کہ یہ دعا پڑھا کرو۔ اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّی۔ جس کا ترجمہ یہ ہے کہ اے اللہ تو معاف کر دینے والا اور معافی پسند کرنے والا ہے۔ پس مجھے بھی معاف کردے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.