انہوں نے کہا کہ ڈرونز مانیٹرنگ کے ذریعے کئی مقامات بشمول قومی شاہراہ پر پہلے ہی سکیورٹی کو یقینی بنایا جار ہا ہے۔
موصوف نے ضلع پولیس لائنز سرینگر میں بدھ کے روز منعقدہ ایک تقریب کے حاشئے پر ایک نامہ نگار کی طرف سے قومی شاہراہ پر پانچ اکتوبر کو ہونے والے حملے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا: 'اس حملے میں ہمیں کچھ ثبوت ملے ہیں جن پر پولیس کام کر رہی ہے اور اس کا بھی جلدی حساب لیا جائے گا'۔
انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندی کے باعث قومی شاہراہ پر اس قسم کی واردات کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جاسکتا ہے۔ ہائی وے پر حملہ ہوتا ہے تو اس کا جواب بھی دیا جاتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جموں و کشمیر میں گیارہ نئے قوانین کا نفاذ
موصوف نے کہا کہ قومی شاہراہ پر سکیورٹی کو مزید مستحکم کرنے کے لئے آنے والے دنوں میں مزید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ڈرونز مانیٹرنگ کے ذریعے پہلے ہی کئی مقامات بشمول قومی شاہراہ پر سکیورٹی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔
موصوف نے دی ریزسٹنس فرنٹ نامی عسکریت پسند تنظیم کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا: 'یہ تنظیم پاکستان اور آئی ایس آئی کی ماوتھ پیس ہے۔ اسی تنظیم نے39 صحافیوں کو دھمکی دی ہے'۔