سرینگر: لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ کی جانب سے کاہچرائی سمیت دیگر سرکاری اراضی پر سے قبضہ ہٹائے جانے سے متعلق جاری کیے گئے حکمنامہ کے خلاف نیشنل کانفرنس، پی پی ڈی اور کانگریس سمیت تقریباً سبھی (غیر بی جے پی) سیاسی جماعتیں احتجاج کرکے حکومت سے سرکیولر کو واپس لیے جانے کی مانگ کر رہی ہیں۔ بدھ کو سرینگر میں پی ڈی پی سمیت کانگریس کی جانب سے بھی احتجاج درج کیا گیا ہے۔ کانگریس لیڈر تارا چند نے بتایا کہ لوگوں کی زمین کو ان سے چھپنا جا رہا ہے جس سے عوام تشویش میں مبتلا ہے۔
تارا چند کا کہنا ہے کہ ’’جلد سے جلد ریاستی درجہ بحال کیا جانا چاہئے، زمین خالی کرنے کی نوٹس واپس لی جائے۔‘‘ واضح رہے کہ ایل جی انتظامیہ نے یونین ٹریٹری میں سرکاری زمین، کاہچرائی اور روشنی زمین کو لوگوں کے قبضے سے واپس لینے کا ہدایت نامہ جاری کیا ہے۔ ایل جی انتظامیہ نے 31جنوری تک اراضی کو قبضہ سے خالی کرکے زمین بازیاب کرنے اور اس ضمن میں سبھی اضلاع کے ڈی سی صاحبان کو تعمیلی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت دی گئی ہے۔ اس اقدام سے عام لوگوں میں شدید تشوش پیدا ہوئی ہے جبکہ سیاسی جماعتوں نے بھی اس کی شدید تنقید کی ہے۔
مزید پڑھیں: Protest Against Land Eviction Order: سرکاری اراضی سے متعلق حکمنامہ غریب کُش، آزاد پارٹی
تارا چند نے مزید بتایا کہ جس طرح سے وہ کانگرس سے علیحدہ ہوکر راہ سے بھٹک گئے تھے، دیگر کارکنان بھی بھٹک گئے تھے جو آج واپس آئے ہیں۔ بھارت جوڑو یاترا کے حوالہ سے تارا چند نے کہا کہ ’’ریاستی کانگریس کی جانب تیاریاں جاری ہیں اور بڑے جشن کے ساتھ یہ یاترا جموں کشمیر میں منعقد کی جائے گی۔‘‘ دریں اثناء، غلام نبی آزاد کی نئی سیاسی جماعت سے منسلک بیس کارکنان نے واپس کانگریس میں شمولیت اختیار کر لی۔ انکا کہنا تھا کہ ’’مزید لوگ آنے والے دنوں میں جوائن کریں گے۔‘‘