ETV Bharat / state

Reactions On Not Allowing Eid Prayers in Jamia Masjid: جامع مسجد سرینگر میں نمازِعید پر پابندی مذہبی معاملات میں مداخلت

author img

By

Published : May 2, 2022, 5:16 PM IST

Updated : May 2, 2022, 6:23 PM IST

جموں و کشمیر کی دینی، مذہبی، سماجی اور سیاسی تنظیموں نے تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید کی اجازت نہ دینے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ کبھی جموں و کشمیر انتظامیہ جمعتہ الوداع تو کبھی شب قدر اور اب نماز عید پر جامع مسجد میں عائد پابندی مذہبی معاملات میں مداخلت ہے۔Interference in Religious Activities

reactions-of-political-social-and-religious-leaders-on-not-allowing-eid-prayers-in-time-in-jamia-masjid-srinagar
جامع مسجد سرینگر میں نماز عید وقت پر نہ پڑھنے دینا مذہبی معاملات میں مداخلت

سرینگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر جامع مسجد سرینگر میں نماز عید کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد نے حکام کی طرف سے نماز عید کے پرامن انعقاد کے لیے شرائط عائد کرنے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ عظیم الشان مسجد کے انتظامی ادارے کے طور پر جامع میں نماز عید کا پرامن انعقاد مشکل ہے۔ Anjuman Awqaf Jamia Masjid Srinagar

جامع مسجد سرینگر میں نماز عید وقت پر نہ پڑھنے دینا مذہبی معاملات میں مداخلت

اس حوالے سے جموں و کشمیر کی دینی، مذہبی، سماجی اور سیاسی تنظیموں نے بھی تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید کی اجازت نہ دینے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ وہیں علماء، مشائخ، مفتان اکرام اور اسلامی اسکالر نے بھی اپنا سخت ردعمل میں ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کبھی جمعتہ الوداع تو کبھی شب قدر اور اب نماز عید پر جامع مسجد میں عائد پابندی مذہبی معاملات میں مداخلت کے برابر ہے۔ ایک جانب جہاں انتظامیہ وادی کشمیر میں نارملسی کا دعویٰ کر رہی ہے تو دوسری طرف نماز ادا کرنے پر پابندی عائد سے انتظامیہ اپنے ہی دعوں کی نفی کر رہی ہے۔ انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کر کے جامع مسجد میں عید نماز ادا کرنے کی اجازت دیں۔۔Interference in Religious Activities


انجمن اوقاف نے صبح 7 بجے نماز پڑھنے اور منعقد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔انجمن اوقاف جامع سرینگر انتظامیہ کی طرف سے عیدالفطر کے دن صبح 7 بجے نماز ادا کرنے کی درخواست پر اپنے اراکین کے درمیان کسی بھی اتفاق رائے پر پہنچنے میں ناکام رہی ہے۔ انجمن اوقاف نے موسم ٹھیک ہونے کی صورت میں عید گاہ میں صبح ساڑھے 9 بجے نماز عید ادا کرنے کا پروگرام بنایا تھا لیکن انتظامیہ نے حکام کی جانب سے صبح 7 بجے نماز ادا کرنے کی درخواست نہیں مانی۔ انہوں نے کہا کہ سول اور پولیس انتظامیہ نے جامع کمیٹی سے ملاقات کی اور ان سے وقت کو دوبارہ ترتیب دینے کی درخواست کی۔ Ban On Eid Prayers In Jamia Masjid Sringar

مزید پڑھیں:

انتظامیہ نے کمیٹی پر زور دیا گیا کہ وہ نماز کے اوقات کے بارے میں اپنی سطح پر فیصلہ لیں، لیکن کمیٹی اپنے اراکین کے درمیان عید کی نماز کے مجوزہ وقت کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا نہیں کر سکی۔ انجمن نے حکام کے اس طرز عمل جس کے تحت عیدگاہ کے ساتھ ساتھ جامع مسجد میں بھی نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو نہ صرف شدید دھچکا لگا ہے بلکہ اس طرح کا رویہ ان کے لیے باعث دکھ اور صدمہ ہے۔

سرینگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر جامع مسجد سرینگر میں نماز عید کا انعقاد ممکن نہیں ہے۔ انجمن اوقاف جامع مسجد نے حکام کی طرف سے نماز عید کے پرامن انعقاد کے لیے شرائط عائد کرنے پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ عظیم الشان مسجد کے انتظامی ادارے کے طور پر جامع میں نماز عید کا پرامن انعقاد مشکل ہے۔ Anjuman Awqaf Jamia Masjid Srinagar

جامع مسجد سرینگر میں نماز عید وقت پر نہ پڑھنے دینا مذہبی معاملات میں مداخلت

اس حوالے سے جموں و کشمیر کی دینی، مذہبی، سماجی اور سیاسی تنظیموں نے بھی تاریخی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید کی اجازت نہ دینے پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا۔ وہیں علماء، مشائخ، مفتان اکرام اور اسلامی اسکالر نے بھی اپنا سخت ردعمل میں ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ کبھی جمعتہ الوداع تو کبھی شب قدر اور اب نماز عید پر جامع مسجد میں عائد پابندی مذہبی معاملات میں مداخلت کے برابر ہے۔ ایک جانب جہاں انتظامیہ وادی کشمیر میں نارملسی کا دعویٰ کر رہی ہے تو دوسری طرف نماز ادا کرنے پر پابندی عائد سے انتظامیہ اپنے ہی دعوں کی نفی کر رہی ہے۔ انہوں نے انتظامیہ پر زور دیا کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کر کے جامع مسجد میں عید نماز ادا کرنے کی اجازت دیں۔۔Interference in Religious Activities


انجمن اوقاف نے صبح 7 بجے نماز پڑھنے اور منعقد کرنے سے انکار کر دیا ہے۔انجمن اوقاف جامع سرینگر انتظامیہ کی طرف سے عیدالفطر کے دن صبح 7 بجے نماز ادا کرنے کی درخواست پر اپنے اراکین کے درمیان کسی بھی اتفاق رائے پر پہنچنے میں ناکام رہی ہے۔ انجمن اوقاف نے موسم ٹھیک ہونے کی صورت میں عید گاہ میں صبح ساڑھے 9 بجے نماز عید ادا کرنے کا پروگرام بنایا تھا لیکن انتظامیہ نے حکام کی جانب سے صبح 7 بجے نماز ادا کرنے کی درخواست نہیں مانی۔ انہوں نے کہا کہ سول اور پولیس انتظامیہ نے جامع کمیٹی سے ملاقات کی اور ان سے وقت کو دوبارہ ترتیب دینے کی درخواست کی۔ Ban On Eid Prayers In Jamia Masjid Sringar

مزید پڑھیں:

انتظامیہ نے کمیٹی پر زور دیا گیا کہ وہ نماز کے اوقات کے بارے میں اپنی سطح پر فیصلہ لیں، لیکن کمیٹی اپنے اراکین کے درمیان عید کی نماز کے مجوزہ وقت کے حوالے سے اتفاق رائے پیدا نہیں کر سکی۔ انجمن نے حکام کے اس طرز عمل جس کے تحت عیدگاہ کے ساتھ ساتھ جامع مسجد میں بھی نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے حد درجہ افسوسناک قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے جموں و کشمیر کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو نہ صرف شدید دھچکا لگا ہے بلکہ اس طرح کا رویہ ان کے لیے باعث دکھ اور صدمہ ہے۔

Last Updated : May 2, 2022, 6:23 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.