کشمیری پنڈت (پی ایم پکیج ملازم) کی ہلاکت کے بعد مرکزی سرکار نے وادی کشمیر میں 15,000اضافی سیکورٹی اہلکاروں کو تعینات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 15 thousand Extra Forces to be Deployed in Kashmirیہ اقدام گزشتہ روز وزیر داخلہ امت شاہ کی سربراہی میں کشمیر کی سیکورٹی صورتحال کے حوالے سے نئی دہلی میں منعقدہ ایک جائزہ میٹنگ کے بعد لیا گیا۔ گزشتہ دنوں وزیر داخلہ امت شاہ نے کشمیر کی سیکورٹی صورتحال اور امرناتھ یاترا کے متعلق دارالحکومت دہلی میں تین میٹنگز منعقد کیں جن میں سیکورٹی فورسز کے اعلی افسران اور جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منسوج سنہا اور پولیس سربراہ دلباغ سنگھ شامل تھے۔
اطلاعات کے مطابق تعینات کیے جانے والے 15ہزار اہلکاروں میں سی آر پی ایف اور ایس ایس بی فورسز شامل ہوں گے اور یہ اہلکار امرناتھ یاترا کی سیکورٹی کے لیے تعینات کیے جانے والے اہلکاروں سے مستثنیٰ ہیں۔ Kashmir, More forces to be Deployedبتایا جاتا ہے کہ ان اضافی فورسز اہلکاروں کو پی ایم پکیج ملازمین کی رہائشی کالونیوں اور اُن سرکاری دفاتر - جہاں یہ ملازمین کام کررہے ہے - کے باہر تعینات کیا جائے گا تاکہ انکی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔
یاد رہے کہ پی ایم پکیج ملازمین گزشتہ ہفتے سے کشمیری پنڈت راہل بھٹ کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور کشمیر سے باہر منتقل کیے جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ Rahul Bhat Killingراہل بھٹ پی یم پیکیج کے تحت بھرتی ہوئے تھے اور ضلع بڈگام کے تحصیل آفس چاڈورہ میں تعینات تھے جہاں انکو، پولیس کے مطابق، عسکریت پسندوں نے دن دہاڑے گولیاں مار کر ہلاک کیا تھا۔