ETV Bharat / state

پتھر بازی معاملہ میں 12 نوجوانوں پر پی ایس اے عائد ہوگا: پولیس

جموں و کشمیر پولیس کا کہنا ہے کہ گزشتہ جمعہ کو دارالحکومت سرینگر میں نعرے بازی اور پتھر بازی کے معاملہ میں 39 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن میں سے 12 نوجوانوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد کیا جائے گا۔

پتھر بازی معاملے میں 12 نوجوانوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد ہوگا: پولیس
پتھر بازی معاملے میں 12 نوجوانوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد ہوگا: پولیس
author img

By

Published : Mar 10, 2021, 3:05 PM IST

سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس، کشمیر زون، وجے کمار نے جمعہ کے روز جامع مسجد سرینگر میں رونما ہوئے واقعہ سے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ اس واقعہ میں 39 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

پتھر بازی معاملے میں 12 نوجوانوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد ہوگا: پولیس

ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام افراد پتھر بازی میں ملوث تھے اور ’’پولیس پتھر بازی کے واقعات کو قطعی برداشت نہیں کرے گی۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ان افراد کی نشاندہی کمیرا فوٹیج کے ذریعہ ہوئی ہے جبکہ گرفتار شدہ افراد میں سے ایک درجن نوجوانوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) عائد ہوگا۔‘‘

غور طلب ہے کہ گزشتہ جمعہ کو شہر خاص میں واقع تاریخی جامع مسجد میں حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کے حامیوں نے ان کی 19 ماہ کی نظر بندی سے رہا کیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سے قبل علیٰحدگی پسند رہنما میرواعظ کی رہائی سے متعلق خبریں گشت کر رہی تھیں اور قوی امکان تھا کہ وہ جمعہ کو تقریباً 82 ہفتوں کی مسلسل نظری بندی کے بعد جامع مسجد میں خطبہ جمعہ کے لیے جامع مسجد آئیں گے۔ تاہم میرواعظ کو رہا نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں؛ اگست 2019 سے جموں و کشمیر میں مختلف مقامات سے 627 افراد کو حراست میں لیا گیا

اس دوران وہاں درجنوں افراد نے ان کی رہائی کے حق میں نعرہ بازی کی۔ جمعہ کی نماز کے بعد وہاں پتھر بازی کے چند واقعات بھی پیش آئے جس میں ایک مقامی خاتون زخمی ہوئی تھی۔

اس دوران پولیس نے چند صحافیوں کے ساتھ مار پیٹ بھی کی تھی جس کی صحافی انجمنوں نے مذمت کی تھی۔

پریس کانفرنس کے دوران میر واعظ کی رہائی کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وجے کمار خاموش رہے۔

دریں اثنا، وجے کمار نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ پولیس کو چند روز قبل اطلاع ملی تھی کہ سرینگر کے چھانہ پورہ میں عسکریت پسند کمانڈر عباس شیخ چھپا ہوا ہے جس کے فورا بعد پولیس اور سی آر پی ایف کو الرٹ کر کے علاقے پر سخت نگرانی رکھی گئی ہے۔

سرینگر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل آف پولیس، کشمیر زون، وجے کمار نے جمعہ کے روز جامع مسجد سرینگر میں رونما ہوئے واقعہ سے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ اس واقعہ میں 39 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔

پتھر بازی معاملے میں 12 نوجوانوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ عائد ہوگا: پولیس

ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام افراد پتھر بازی میں ملوث تھے اور ’’پولیس پتھر بازی کے واقعات کو قطعی برداشت نہیں کرے گی۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ان افراد کی نشاندہی کمیرا فوٹیج کے ذریعہ ہوئی ہے جبکہ گرفتار شدہ افراد میں سے ایک درجن نوجوانوں پر پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) عائد ہوگا۔‘‘

غور طلب ہے کہ گزشتہ جمعہ کو شہر خاص میں واقع تاریخی جامع مسجد میں حریت کانفرنس کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق کے حامیوں نے ان کی 19 ماہ کی نظر بندی سے رہا کیے جانے کا مطالبہ کیا تھا۔ اس سے قبل علیٰحدگی پسند رہنما میرواعظ کی رہائی سے متعلق خبریں گشت کر رہی تھیں اور قوی امکان تھا کہ وہ جمعہ کو تقریباً 82 ہفتوں کی مسلسل نظری بندی کے بعد جامع مسجد میں خطبہ جمعہ کے لیے جامع مسجد آئیں گے۔ تاہم میرواعظ کو رہا نہیں کیا گیا۔

مزید پڑھیں؛ اگست 2019 سے جموں و کشمیر میں مختلف مقامات سے 627 افراد کو حراست میں لیا گیا

اس دوران وہاں درجنوں افراد نے ان کی رہائی کے حق میں نعرہ بازی کی۔ جمعہ کی نماز کے بعد وہاں پتھر بازی کے چند واقعات بھی پیش آئے جس میں ایک مقامی خاتون زخمی ہوئی تھی۔

اس دوران پولیس نے چند صحافیوں کے ساتھ مار پیٹ بھی کی تھی جس کی صحافی انجمنوں نے مذمت کی تھی۔

پریس کانفرنس کے دوران میر واعظ کی رہائی کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں وجے کمار خاموش رہے۔

دریں اثنا، وجے کمار نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ پولیس کو چند روز قبل اطلاع ملی تھی کہ سرینگر کے چھانہ پورہ میں عسکریت پسند کمانڈر عباس شیخ چھپا ہوا ہے جس کے فورا بعد پولیس اور سی آر پی ایف کو الرٹ کر کے علاقے پر سخت نگرانی رکھی گئی ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.