سرینگر: نیشنل انسٹی چیوٹ آف ٹیکنالوجی (این آئی ٹی) سرینگر میں منگل کو ایک غیر مقامی طالب علم کی جانب سے مبینہ طور پر مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی سوشل میڈیا پوسٹ پر طلبہ نے احتجاج کیا ۔
اطلاعات کے مطابق منگل کی سہ پہر کو این آئی ٹی سرینگر میں زیر تعلیم طالب علموں نے احتجاج کیا۔مظاہرین مطالبہ کررہے تھے کہ سوشل میڈیا پر ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے طالب علم کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
ایک عہدیدار نے بتایا کہ منگل کی سہ پہر طلبہ کیمپس میں جمع ہوئے اور کئی گھنٹوں تک احتجاج کیا اور کیمپس کا دروازہ بھی بند کردیا۔مذکورہ عہدیدار کے مطابق سوشل میڈیا پر ویڈیو اپ لوڈ کرنے والے غیر مقامی طالب علم کو چھٹی پر گھر بھیج دیا گیا ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ این آئی ٹی کے رجسٹرار نے پولیس سے طالب علم کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لانے کی درخواست کی ہے۔
دریں اثنا پولیس کے ایک آفیسر نے بتایا کہ’ہمیں این آئی ٹی راجسٹرار کی طرف سے ایک خط موصول ہوا ہے جس میں انہوں نے غیر مقامی طالب علم کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ این آئی ٹی کیمپس میں پولیس اور سیول انتظامیہ کے آفیسران کی تعیناتی عمل میں لائی گئی اور اب صورتحال پر سکون ہے۔
وہیں آئی جی پی کشمیر وی کے بردی نے بتایا کہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی میں داخلہ لینے والے ایک طالب علم کا سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کلپ پوسٹ کرنے کے بعد مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: |
واضح رہے کہ اس سے قبل شیر کشمیر زرعی یونیورسٹی گاندربل کے 7 طلبہ کو یو اے پی اے ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔ان پر الزام ہے کہ انہوں نے عالمی کرکٹ کپ کے فائنل میچ میں آسٹریلیا کی جیت کے بعد بھارت کے خلاف نعرہ بازی کی اور ایک غیر مقامی طالب علم کو مبینہ طور دھمکی دی تھی۔