نئی دہلی: مرکزی حکومت نے بدھ کے روز راجیہ سبھا میں کہا کہ جموں و کشمیر میں 610 کشمیری مہاجرین کی جائیدادیں واپس کردی گئیں اور بقیہ پر کارروائی جاری ہے۔ Kashmir Pandits Property Recovered
ایوان میں وقفہ سوالات کے دوران وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے ایک ضمنی سوال کے جواب میں کہا کہ جموں و کشمیر میں کشمیری مہاجرین کی واپسی کے لیے ایک پورٹل بنایا گیا ہے۔ اس پر کوئی بھی کشمیری مہاجر اپنی چھینی گئی جائیداد کی تفصیلات درج کرا سکتا ہے۔ اس پر درج معاملے کی مکمل چھان بین کی جاتی ہے اور جائیدادیں واپس کی جاتی ہیں۔
موصوف نے کہا کہ اب تک 610 کشمیری مہاجرین کی جائیدادیں واپس کی جا چکی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کشمیری مہاجرین کی جائیدادوں کا محافظ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ہے۔ایک اور ضمنی سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں بنیادی ڈھانچے کی تعمیر تیزی سے کی جا رہی ہے۔ 2023 تک، 500 سے زائد آبادی والی تمام بستیوں کو سڑک سے جوڑ دیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر کی وجہ سے دور دراز علاقوں میں جانا آسان ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ سفر کا وقت بھی ہو جائے گیا ہے۔ نتیانند رائے نے کہا کہ جموں و کشمیر میں 51 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی تجاویز موصول ہوئی ہیں، جس سے 4.50 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو روزگار ملنے کے امکانات ہیں۔ جموں و کشمیر میں جاری مختلف ترقیاتی منصوبوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ مقررہ مدت کے اندر مکمل ہو رہے ہیں۔