سرینگر: پروفیسر عارفہ بشری نے کشمیر یونیورسٹی میں ڈین اسکول آف لنگویجز کا عہدہ سنبھالا۔ پروفیسر عارفہ اس وقت شعبہ اردو کی سربراہ بھی ہیں اور انہیں کشمیر یونیورسٹی کے شعبہ اردو کی پہلی خاتون سربراہ ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
پروفسیر عارفہ بشری 25 برس سے زائد کا تدریسی، تحقیقی اور انتظامی تجربہ رکھتی ہیں اور اب تک وہ یونیورسٹی کے کئی اہم تعلیمی اور انتظامی عہدوں پر فائز رہ چکی ہیں جس دوران انہوں نے اپنے فرائض بہتر طور انجام دیے ہیں۔ شاعری اور تنقید میں مہارت رکھنے والی پروفیسر عارفہ بشری کے ایسے متعدد تحقیقی مقالے اور اشاعتیں ہیں جو کہ نہ صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی شہرت یافتہ جرائد میں شائع ہوچکے ہیں۔ ایسے میں ان کی آٹھ کتابیں بھی منظر عام پر آچکی ہیں۔
مزید پڑھیں: Summer Vacation In KU کشمیر یونیورسٹی میں 28 جولائی سے 6 اگست تک گرمائی تعطیلات
سکاسٹ یونیورسٹی نعرہ بازی کیس:سات کشمیری طالب علموں کی ضمانت منظور، یو اے پی اے کیس بھی واپس لیا گیا
پروفیسر صاحبہ ملک کے کئی نامور اداروں سے اعزازات بھی حاصل کر چکی ہیں۔ وہ مختلف نامور جرائد کے ادارتی بورڈ، شعبہ اردو کے جریدے "بازیافت" کی ایڈیٹر بھی ہیں۔ وہیں بہت سے معروف جرائد، کمیٹیوں اور اکیڈمک بورڈز کی رکنیت بھی رکھتی ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے وزارت انسانی وسائل کی ترقی کے زیر اہتمام اہم تحقییق پروجیکٹس میں ماہر کے طور پر بھی اپنی خدمات انجام دی ہیں۔