ETV Bharat / state

سرینگر میں تلاشی کاروائی پر این ائی اے کا بیان

author img

By

Published : Oct 28, 2020, 2:12 PM IST

بیان میں کہا گیا ہے کہ تلاشی کارروائی کے دوران متنازعہ دستاویزات اور الیکٹرانک آلات ضبط کرلئے گئے ہیں۔

سرینگر میں تلاشی کاروائی پر این ائی اے کا بیان
سرینگر میں تلاشی کاروائی پر این ائی اے کا بیان

جموں و کشمیر کے سرینگر، بانڈی پورہ اور بھارتی ریاست بنگلور میں این ائی اے کی جانب سے متعدد مقامات پر چھاپہ مار کاروائی انجام دی گئی۔ اس سلسلہ میں این ائی اے نے بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ کاروائی ان تنظیموں کے خلاف انجام دی گئی جو خیراتی سرگرمیوں کی آڑ میں ملک مخالف کاروائیوں میں ملوث ہیں۔

بیان میں کہا گیا 'این آئی اے نے خیراتی سرگرمیوں کے نام پر بھارت اور بیرون ملک فنڈ اکٹھا کرنے اور پھر ان فنڈز کا استعمال نام نہاد این جی اوز اور ٹرسٹس کے ذریعہ ملک مخالف کاروائیوں سے متعلق ایک معاملے کے سلسلے میں سری نگر اور بانڈی پورہ (جے اینڈ کے) میں 10 مقامات اور بنگلور میں 1 مقام پر تلاشی لی۔'

سرینگر میں تلاشی کاروائی پر این ائی اے کا بیان

یہ معاملہ این آئی اے کی جانب سے 8/10/2020 U / s 120B ،124A IPC اور دفعہ 17، 18، 22A ،22 C ،38 ،39 اور 40 یو اے پی اے، 1967 پر قابل اعتبار معلومات کی وصولی پر درج کیا گیا تھا کہ کچھ این جی اوز اور ٹرسٹز نام نہاد عطیات اور کاروباری شراکت وغیرہ کے ذریعے ملکی اور بیرون ملک فنڈ جمع کررہی ہیں اور پھر ان رقوم کو جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی اور عسکری سرگرمیوں کے لئے استعمال کررہی ہیں۔

جن لوگوں کے یہاں چھاپہ مار کاروائی کی گئی ان میں خرم پرویز (جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کے رابطہ کار) کی رہائش گاہ اور دفتر شامل ہیں۔ پرویز احمد بخاری، پرویز احمد مٹہ اور بنگلور سے تعلق رکھنے والے ساتھی سواتی شیشادھاری، پروینہ آہنگر، اے پی ڈی پی کی چیئرپرسن اور این جی او اتھ روٹ اور جی کے ٹرسٹ کے دفاتر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں قومی تحقیقاتی ایجنسی کے چھاپے

بیان میں کہا گیا ہے کہ تلاشی کارروائی کے دوران متنازعہ دستاویزات اور الیکٹرانک آلات ضبط کرلئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا اس سلسلہ میں مزید تفتیش جاری ہے۔

جموں و کشمیر کے سرینگر، بانڈی پورہ اور بھارتی ریاست بنگلور میں این ائی اے کی جانب سے متعدد مقامات پر چھاپہ مار کاروائی انجام دی گئی۔ اس سلسلہ میں این ائی اے نے بیان جاری کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ یہ کاروائی ان تنظیموں کے خلاف انجام دی گئی جو خیراتی سرگرمیوں کی آڑ میں ملک مخالف کاروائیوں میں ملوث ہیں۔

بیان میں کہا گیا 'این آئی اے نے خیراتی سرگرمیوں کے نام پر بھارت اور بیرون ملک فنڈ اکٹھا کرنے اور پھر ان فنڈز کا استعمال نام نہاد این جی اوز اور ٹرسٹس کے ذریعہ ملک مخالف کاروائیوں سے متعلق ایک معاملے کے سلسلے میں سری نگر اور بانڈی پورہ (جے اینڈ کے) میں 10 مقامات اور بنگلور میں 1 مقام پر تلاشی لی۔'

سرینگر میں تلاشی کاروائی پر این ائی اے کا بیان

یہ معاملہ این آئی اے کی جانب سے 8/10/2020 U / s 120B ،124A IPC اور دفعہ 17، 18، 22A ،22 C ،38 ،39 اور 40 یو اے پی اے، 1967 پر قابل اعتبار معلومات کی وصولی پر درج کیا گیا تھا کہ کچھ این جی اوز اور ٹرسٹز نام نہاد عطیات اور کاروباری شراکت وغیرہ کے ذریعے ملکی اور بیرون ملک فنڈ جمع کررہی ہیں اور پھر ان رقوم کو جموں و کشمیر میں علیحدگی پسندی اور عسکری سرگرمیوں کے لئے استعمال کررہی ہیں۔

جن لوگوں کے یہاں چھاپہ مار کاروائی کی گئی ان میں خرم پرویز (جموں و کشمیر کولیشن آف سول سوسائٹی کے رابطہ کار) کی رہائش گاہ اور دفتر شامل ہیں۔ پرویز احمد بخاری، پرویز احمد مٹہ اور بنگلور سے تعلق رکھنے والے ساتھی سواتی شیشادھاری، پروینہ آہنگر، اے پی ڈی پی کی چیئرپرسن اور این جی او اتھ روٹ اور جی کے ٹرسٹ کے دفاتر شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں قومی تحقیقاتی ایجنسی کے چھاپے

بیان میں کہا گیا ہے کہ تلاشی کارروائی کے دوران متنازعہ دستاویزات اور الیکٹرانک آلات ضبط کرلئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا اس سلسلہ میں مزید تفتیش جاری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.