سرینگر: نیشنل کانفرنس کے صدر اور رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ریاست منی پور میں خواتین پر ہورہے جسمانی تشدد اور وہاں کے پر تشدد حالات پر پارلیمنٹ میں بیان دینا چاہیے۔فاروق عبداللہ نے کہا کہ اگرچہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اس دلدوز واقع پر سخت الفاظ میں مذمت کی اور اس پر قانونی کاروائی کرنے کی یقین دہانی کی تاہم وزیر اعظم کو پارلیمنٹ میں اس پر بیان دینا چاہیے۔
فاروق عبداللہ نے آج سرینگر میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ منی پور کا سانحہ ہر ایک ہندوستانی کے لئے قیامت ہے۔ فاروق عبداللہ نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ منی پوری جیسے نفرتیں لوگوں میں سیاست اور اقتدار کے لئے پھیلائی اور بڑھائی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسی کرسی اور اقتدار کو لعنت ہو جس کے لئے منی پور جیسے حالات پیدا کرکے انکا استعمال سیاست کے لئے کیا جاتا ہو۔
وزیر اعظم بھی پارلیمنٹ میں اس حوالے سے بولے اور اپوزیشن کو بھی اس معاملے میں بات کرنے دے۔ ہمارا مقصد تنقید کرنا نہیں بلکہ صورتحال کے بارے میں اپنے جذبات کا اظہار کرنا ہے۔ قابل غور ہے کہ منی پور میں چلتے کوکی اور میتی آبادی کے مابین چلے تشدد اور تناؤ کے حالات کے مابین 4 مئی کو میتی آبادی نے دو کوکی خواتین کو ہزاروں لوگوں کے بیچ برہنہ پریڈ کروا۔ یہ ویڈیو گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس کے بعد اس پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا۔
مزید پڑھیں:
- منی پور واقعے کے قصورواروں کو بخشا نہیں جائے گا، پی ایم مودی
- کوکی برادری کے لوگوں نے امیت شاہ کی رہائش گاہ کے باہر احتجاج کیا
- منی پور میں مظلوم خواتین کو انصاف دلانے کے لیے بڑی احتجاجی ریلی
وزیر اعظم نریندر مودی نے پارلیمنٹ کے مون سون شین کے آغاز سے قبل اس سانحہ پر میڈیا کو بیان بھی دیا اور اس کی شدید مذمت کی۔مودی نے کہا تھا کہ اس جرم میں ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔وہیں سپریم کورٹ نے سخت برہم ہوکر اس واقع کی از خود نوٹس لی اور مرکزی حکومت کو پھٹکار لگائی جس کے نتیجے میں مہینوں سے خاموش رہ رہے وزیر اعظم بول پڑے اور کہا کہ ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔پولیس کے مطابق اس دلدوز سانحہ میں ابھی تک پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔