نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے اتوار کے روز مرکزی وزیر روی شنکر پرساد کے اس بیان کو تنقید کا نشانہ بنایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ دفعہ 370 بحال نہیں کیا جائے گا۔
عمر عبداللہ نے ایک ٹویٹ میں لکھا: "پیارے روی شنکر پرساد جی، ہم آپ سے توقع نہیں کرتے ہیں کہ آپ کسی بھی چیز کو بحال کریں، لیکن جب تک آپ یہ تجویز نہیں کر رہے ہیں کہ عدالت عظمیٰ نے اپنی آزادی سرنڈر کردی ہے اور آپ سے ڈکٹیشن لیتا ہے، براہ کرم یہ نہ سمجھیں کہ محترم جج کیا فیصلہ کریں گے۔"
مرکزی وزیر قانون روی شنکر پرساد نے ہفتہ کے روز کہا تھا کہ آرٹیکل 370 کے تحت سابق ریاست جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو بحال نہیں کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ، جموں وکشمیر کی خصوصی پوزیشن بحال کرنے سے متعلق متعدد جماعتوں کی طرف سے دائر کی گئی درخواستوں پر سماعت کررہا ہے۔
واضح رہے 5 اگست 2019 کو مرکز کی بی جے پی حکومت نے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کیا تھا جس کے بعد کئی ماہ تک درجنوں سیاسی رہنماؤں کو قید میں رکھا گیا تھا اور جموں و کشمیر میں شدید ترین بندشیں اور قدغنیں عائد کی گئی تھیں۔ اس کے علاوہ یہاں موبائل سروس بھی بند کر دی گئی تھی اور دو اضلاع کو چھوڑ کر ابھی بھی تیز رفتار انٹرنیٹ پر پابندی عاید ہے۔