کشمیر زون پولیس کے انسپکٹر جنرل وجے کمار نے کشمیری والدین سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے بچوں کو ملی ٹینسی کا راستہ اختیار کرنے سے روکیں۔
انہوں نے چند روز قبل دو اے کے 47 رائفلوں کے ساتھ ایس او جی کیمپ چاڈورہ سے فرار ہونے والے ایس پی او الطاف حسن سے بھی کہا ہے کہ وہ خود سپردگی اختیار کر کے اپنی جان بچائیں۔
آئی جی پی وجے کمار نے یہ باتیں جمعہ کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں وسطی ضلع بڈگام کے چاڈورہ میں ہونے والے ایک مسلح تصادم سے متعلق تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہیں۔ اس مسلح تصادم کے دوران جہانگیر احمد بٹ نامی ایک عسکریت پسند کو زندہ پکڑا گیا ہے جبکہ اس کا ساتھی ایس پی او الطاف حسن فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: تصادم کے دوران عسکریت پسند زندہ گرفتار
وجے کمار نے کہا: 'میں والدین سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ وہ اپنے بچوں کو اس راستے پر چلنے سے روکیں۔ اگر جہانگیر کو ہماری ایک ہی گولی لگ جاتی تو وہ مارا جاتا۔ میں اپنے ایس پی او سے بھی کہتا ہوں کہ وہ واپس آئیں۔ قانونی کارروائی ہوگی لیکن اس کی جان بچ جائے گی'۔
ان کا مزید کہنا تھا: 'ہم ان کے والدین سے دو تین دنوں سے گزارش کر رہے تھے کہ وہ اپنے بیٹوں سے کہے کہ وہ واپس آجائیں اور ہم ان کے ساتھ کچھ نہیں کریں گے۔ ان کے خلاف صرف قانونی کارروائی ہوگی۔ اگر سکیورٹی فورسز اہلکار احتیاط سے کام نہیں لیتے تو یہ لڑکا جہانگیر مارا جاتا'۔