سرینگر: پیپلز الائنس فار گپکار ڈکلریشن نے جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے جامع مسجد سرینگر میں جمعہ الوداع اور شب قدر کی شب بیداری کرنے پر پابندی کی شدید مذمت کی۔ پی اے جی ڈی کے ترجمان محمد یوسف تاریگامی نے الائنس کی جانب سے بیان میں کہا کہ جامع مسجد میں ان اہم عبادات پر پابندی سے ہزاروں مسلمان عبادت کرنے سے محروم رہ سکتے ہیں جب کہ یہ پابندی مسلمانوں کے مذہبی فرائض انجام دینے میں مداخلت ہے۔
پی اے جی ڈی نے انتظامیہ سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لے تاکہ لوگ اس عبادت گاہ میں عبادت کر سکیں۔ واضح رہے کہ مرکزی جامع مسجد کی انتظامیہ نے کہا ہے کہ گزشتہ روز انتظامیہ کی جانب سے ان کو زبانی حکم دیا گیا کہ جامع مسجد میں جمعتہ الوداع اور شب قدر کی عبادات کی اجازت نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:
اس سے پہلے انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر کے سرکردہ اراکین اور سینئر عہدیداروں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں کہا گیا کہ پروگرام کے مطابق شب قدر کے موقع پر نماز عشاء 10:30 بجے اور نماز جمعہ 2:15 پر ادا کی جائے گی۔ لیکن حکام کی جانب سے جامع مسجد میں مقدس شب قدر اور جمعتہ الوداع کی عظیم تقاریب منعقد کئے جانے کے اجازت نہ ملنے پر انجن اوقاف نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔
قابل ذکر ہے کہ دفعہ 370 کی منسوخی اور کورونا وائرس لاک ڈاؤن کے پش منظر جامع مسجد کو انتظامیہ کے حکمنامے کے بعد تین برس تک بند رکھا گیا جب کہ ماضی میں بھی ناسازگار حالات کا حوالہ دے کر مختلف حکومتوں نے اس مرکزی مسجد کو بند کیا تھا۔