ETV Bharat / state

کشمیر: یوم شہداء آج، تقاریب پر پابندی

author img

By

Published : Jul 12, 2020, 11:00 PM IST

Updated : Jul 13, 2020, 10:20 AM IST

مرکز کے زیر انتظام علاقہ جموں و کشمیر میں پہلی بار 13 جولائی یعنی 'یوم شہداء' کے موقع پر کسی بھی طرح کی سرکاری تقاریب کا انعقاد نہیں کیا جائے گا۔ اور نہ ہی اس دن تعطیل کا ہی اعلان کیا گیا ہے۔ سنہ 1948 کے بعد پہلی مرتبہ اس طرح کا فیصلہ لیا گیا ہے۔

یوم شہدا تقریب منعقد نہیں ہوگی
یوم شہدا تقریب منعقد نہیں ہوگی

13 جولائی کے موقع پر جموں و کشمیر میں سرکاری تعطیل ہوا کرتی تھی تاہم اس بار یہ چھٹی بھی منسوخ کردی گئی ہے۔

جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک سینیئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ " گزشتہ برس دسمبر کے مہینے میں رواں سال کے لیے چھٹیوں کا کیلنڈر شائع کیا گیا تھا۔ اس کیلنڈر میں یوم شہداء (13 جولائی) اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعظم شیخ محمد عبداللہ کا یوم پیدائش (5 دسمبر) کی اہم ترین چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ اب ایسے میں 13 جولائی کے دن چھٹی یا کسی بھی قسم کی تقاریب کا انعقاد کیسے ممکن ہے؟"

کشمیر: یوم شہداء آج، تقاریب پر پابندی
کشمیر: یوم شہداء آج، تقاریب پر پابندی

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس جب سرکاری چھٹیوں کا اعلان کیا گیا تھا تب 13 جولائی اور 5 دسمبر کی چھٹی منسوخ کیے جانے کی وجہ سے وادی کے متعدد سینیئر سیاستدانوں نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے انتظامیہ کے اس فیصلے کی شدید مذمت بھی کی تھی۔

غور طلب بات ہے کہ سرکاری تعطیلات کی فہرست میں 26 اکتوبر کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ وہ دن ہے جس دن مہاراجہ ہری سنگھ نے سنہ 1947 میں بھارت کے ساتھ " انسٹورمنٹ آف ایکسیشن" پر دستخط کیے تھے۔

کشمیر: یوم شہداء آج، تقاریب پر پابندی

ادھر نینشل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکرٹک پارٹی نے آج ایک بیان جاری کرتے ہوئے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم شیخ محمد عبداللہ نے 13 جولائی کے دن کو یوم شہداء قرار دیا تھا۔ انہوں نے ڈوگرہ حکومت کے مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والے 22 شہداء کی یاد میں اس دن کو منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد سنہ 1948 سے گزشتہ برس تک 13 جولائی کو سنہ 1931 کے سانحہ میں شہید ہونے والے شہداء کو یاد کیا جاتا رہا ہے اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا جاتا رہا ہے۔ لیکن اس برس اس دن کی ہونے والی تقاریب پر پوری طرح پابندی عائد کردی گئی ہے، تعطیلات کو منسوخ کردیا گیا ہے اور بندشوں کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔

13 جولائی کے موقع پر جموں و کشمیر میں سرکاری تعطیل ہوا کرتی تھی تاہم اس بار یہ چھٹی بھی منسوخ کردی گئی ہے۔

جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک سینیئر افسر نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ " گزشتہ برس دسمبر کے مہینے میں رواں سال کے لیے چھٹیوں کا کیلنڈر شائع کیا گیا تھا۔ اس کیلنڈر میں یوم شہداء (13 جولائی) اور جموں کشمیر کے سابق وزیر اعظم شیخ محمد عبداللہ کا یوم پیدائش (5 دسمبر) کی اہم ترین چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ اب ایسے میں 13 جولائی کے دن چھٹی یا کسی بھی قسم کی تقاریب کا انعقاد کیسے ممکن ہے؟"

کشمیر: یوم شہداء آج، تقاریب پر پابندی
کشمیر: یوم شہداء آج، تقاریب پر پابندی

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ برس جب سرکاری چھٹیوں کا اعلان کیا گیا تھا تب 13 جولائی اور 5 دسمبر کی چھٹی منسوخ کیے جانے کی وجہ سے وادی کے متعدد سینیئر سیاستدانوں نے ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ انہوں نے انتظامیہ کے اس فیصلے کی شدید مذمت بھی کی تھی۔

غور طلب بات ہے کہ سرکاری تعطیلات کی فہرست میں 26 اکتوبر کو شامل کیا گیا ہے۔ یہ وہ دن ہے جس دن مہاراجہ ہری سنگھ نے سنہ 1947 میں بھارت کے ساتھ " انسٹورمنٹ آف ایکسیشن" پر دستخط کیے تھے۔

کشمیر: یوم شہداء آج، تقاریب پر پابندی

ادھر نینشل کانفرنس اور پیپلز ڈیموکرٹک پارٹی نے آج ایک بیان جاری کرتے ہوئے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔

واضح رہے کہ جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعظم شیخ محمد عبداللہ نے 13 جولائی کے دن کو یوم شہداء قرار دیا تھا۔ انہوں نے ڈوگرہ حکومت کے مظالم کے خلاف آواز اٹھانے والے 22 شہداء کی یاد میں اس دن کو منانے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد سنہ 1948 سے گزشتہ برس تک 13 جولائی کو سنہ 1931 کے سانحہ میں شہید ہونے والے شہداء کو یاد کیا جاتا رہا ہے اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا جاتا رہا ہے۔ لیکن اس برس اس دن کی ہونے والی تقاریب پر پوری طرح پابندی عائد کردی گئی ہے، تعطیلات کو منسوخ کردیا گیا ہے اور بندشوں کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔

Last Updated : Jul 13, 2020, 10:20 AM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.