انجمن نے اپنے بیان میں کہا کہ آئے روز سکیورٹی صورتحال اور دیگر ہلہ بہانہ بنا کر تاریخی عبادگاہ کو نماز جمعہ کے لیے بند کرانے کا حکام کا معمول بن چکا ہے۔ انہوں مزید کہا کہ تاریخی عبادت گاہ میں دوردراز سے لوگ، عمر رسیدہ افراد، خواتین اور نوجوان بڑی تعداد میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے لیے آتے ہیں اور اچانک حکام کی جانب سے نماز جمعہ کی اجازت نہ ملنا ان کے لیے نہ صرف تکلیف دہ ہے بلکہ مایوس کن بھی ہے۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے انجمن کے سربراہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو لگاتار نظر بند رکھنے پر بھی افسوس کا اِظہار کرتے ہوئے ان کی جلد رہائی کا اپنا مطالبہ دہرایا۔
واضح رہے کہ 25 مئی کو دلی کی پٹیالہ کورٹ نے ٹیرر فنڈنگ معاملے میں کالعدم تنظیم جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین و کشمیر کے علیٰحدگی پسند رہنما یاسین ملک کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے مختلف دفعات کے تحت عمر قید اور 10 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔