ETV Bharat / state

No Eid Prayer At Eidgah: عیدگاہ میں نماز عید نہیں ہوگی

وقف بورڈ چیئرپرسن درخشاں اندرابی کی جانب سے عیدگاہ میں نماز عید ادا کیے جانے کے بعد انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے بھی عیدگاہ میں نماز عید ادا کیے جانے کا اعلان کیا تھا تاہم حفاظتی اہلکاروں کا کہنا ہے کہ ’’عیدگاہ میں نماز عید کی ادائیگی کی اجازت قطعاً نہیں دی جا سکتی۔‘‘ Eid Prayer at Srinagar Eidgah

عیدگاہ میں نماز عید نہیں ہوگی
eidgah
author img

By

Published : Apr 12, 2023, 12:51 PM IST

Updated : Apr 12, 2023, 1:32 PM IST

عیدگاہ میں نماز عید نہیں ہوگی

سرینگر (جموں و کشمیر): جہاں ایک طرف جموں وکشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے رواں برس سرینگر کے تاریخی عیدگاہ میں نماز عید کا اہتمام کیے جانے کی یقین دہانی کی وہیں سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ ’’عید گاہ میں نماز کا اہتمام کرنا ممکن نہیں۔‘‘ حکام کا کہنا ہے کہ ’’سیکورتی کلیرنس‘‘ نہ ملنے کی وجہ سے عیدگاہ میں نماز عید کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ادھر، اس حوالہ سے ابھی تک وقت بورڈ چیئرپرسن کا رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پولیس کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ ’’تاریخی عیدگاہ سرینگر میں امسال عید نماز کا اہتمام بالکل بھی ممکن نہیں ہے۔ سیکورٹی جائزے سے معلوم ہوتا ہےکہ اس علاقے میں بعد نماز (عید) شر پسند عناصر حالات خراب کر سکتے ہیں۔ ماضی قریب میں عیدگاہ کے قریب ہی ایک بنکر پر گرینیڈ حملہ ہوا، پتھر بازی کا واقعہ اور پیٹرول بم بھی پھینکے گئے ہیں۔‘‘

پولیس افسرا کا مزید کہنا ہے کہ ’’وہ (عیدگاہ کا) علاقہ حساس ہے اور عید کے بعد لوگوں کا ہجوم ہوگا اور اس کا فائدہ شر پسند عناصر اٹھا سکتے ہیں۔ ہم کسی بھی قیمت پر وہاں نماز عید ادا کرنے جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔‘‘ وہیں جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ ’’ہماری اور وقف بورڈ کی کوئی بھی میٹنگ نہیں ہوئی ہے۔ جب سیکورتی کلیئرنس نہیں ہے تو عید گاہ میں نماز کی اجازت کیونکر دی جا سکتی ہے۔‘‘

درخشاں اندرابی کا نام لیے گئے بغیر انہوں نے کہا کہ ’’لوگ سیاست کر سکتے ہیں، اُن کو کوئی نہیں روک سکتا لیکن ہم عوام کی جانیں خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ رواں برس عید گاہ میں نماز نہیں ادا کی جائے گی۔‘‘

مزید پڑھیں: Eid Prayers In Eidgah Srinagar تاریخی عید گاہ سرینگر میں کیا واقعی امسال نمازعید ادا ہوگی؟

قابل ذکر ہے کی 2019 سے قبل عیدگاہ میں نماز عید کے تعلق سے تمام انتظامات انجمن اوقاف جامع مسجد کے زیر نگرانی انجام دئیے جاتے رہے ہیں جبکہ عید الفطر اور عید الاضحی کے موقع پر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نماز عید کا خطبہ انجام دیتے اور بقعہ عالیہ حضرت خواجہ بہاؤ الدین نقشبند کے امام و خطیب پروفیسر سید محمد طیب کاملی نماز پڑھاتے تھے۔

دلچسپ بات ہے کہ جہاں وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’تاریخی عید گاہ میں موسم ٹھیک رہنے کی صورت میں رواں برس عید نماز کا اہتمام ہوگا اور اس کے لیے وقف کی جانب سے صفائی ستھرائی کا کام بہت جلد شروع کیا جائے گا۔‘‘ وہیں گزشتہ روز انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے حسب معمول مختلف نمازوں کے اوقات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’جمعۃ الوداع کے روز نماز دو بجے انجام دی جائے گی، شب قدر کے موقع پر نماز عشاء ساڑھے دس بجے اور حسب سابق نماز عید تاریخی عیدگاہ سرینگر میں دس بجے ادا کی جائیگی۔ موسم خراب ہونے کی صورت میں وقت مقرہ پر عید کی نماز جامع مسجد میں ادا کی جائیگی۔‘‘

عیدگاہ میں نماز عید نہیں ہوگی

سرینگر (جموں و کشمیر): جہاں ایک طرف جموں وکشمیر وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے رواں برس سرینگر کے تاریخی عیدگاہ میں نماز عید کا اہتمام کیے جانے کی یقین دہانی کی وہیں سیکورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ ’’عید گاہ میں نماز کا اہتمام کرنا ممکن نہیں۔‘‘ حکام کا کہنا ہے کہ ’’سیکورتی کلیرنس‘‘ نہ ملنے کی وجہ سے عیدگاہ میں نماز عید کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ ادھر، اس حوالہ سے ابھی تک وقت بورڈ چیئرپرسن کا رد عمل سامنے نہیں آیا ہے۔

صحافیوں سے بات کرتے ہوئے پولیس کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ ’’تاریخی عیدگاہ سرینگر میں امسال عید نماز کا اہتمام بالکل بھی ممکن نہیں ہے۔ سیکورٹی جائزے سے معلوم ہوتا ہےکہ اس علاقے میں بعد نماز (عید) شر پسند عناصر حالات خراب کر سکتے ہیں۔ ماضی قریب میں عیدگاہ کے قریب ہی ایک بنکر پر گرینیڈ حملہ ہوا، پتھر بازی کا واقعہ اور پیٹرول بم بھی پھینکے گئے ہیں۔‘‘

پولیس افسرا کا مزید کہنا ہے کہ ’’وہ (عیدگاہ کا) علاقہ حساس ہے اور عید کے بعد لوگوں کا ہجوم ہوگا اور اس کا فائدہ شر پسند عناصر اٹھا سکتے ہیں۔ ہم کسی بھی قیمت پر وہاں نماز عید ادا کرنے جانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔‘‘ وہیں جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک سینئر افسر کا کہنا تھا کہ ’’ہماری اور وقف بورڈ کی کوئی بھی میٹنگ نہیں ہوئی ہے۔ جب سیکورتی کلیئرنس نہیں ہے تو عید گاہ میں نماز کی اجازت کیونکر دی جا سکتی ہے۔‘‘

درخشاں اندرابی کا نام لیے گئے بغیر انہوں نے کہا کہ ’’لوگ سیاست کر سکتے ہیں، اُن کو کوئی نہیں روک سکتا لیکن ہم عوام کی جانیں خطرے میں نہیں ڈال سکتے۔ رواں برس عید گاہ میں نماز نہیں ادا کی جائے گی۔‘‘

مزید پڑھیں: Eid Prayers In Eidgah Srinagar تاریخی عید گاہ سرینگر میں کیا واقعی امسال نمازعید ادا ہوگی؟

قابل ذکر ہے کی 2019 سے قبل عیدگاہ میں نماز عید کے تعلق سے تمام انتظامات انجمن اوقاف جامع مسجد کے زیر نگرانی انجام دئیے جاتے رہے ہیں جبکہ عید الفطر اور عید الاضحی کے موقع پر میرواعظ کشمیر مولوی محمد عمر فاروق نماز عید کا خطبہ انجام دیتے اور بقعہ عالیہ حضرت خواجہ بہاؤ الدین نقشبند کے امام و خطیب پروفیسر سید محمد طیب کاملی نماز پڑھاتے تھے۔

دلچسپ بات ہے کہ جہاں وقف بورڈ کی چیئرپرسن ڈاکٹر درخشاں اندرابی نے دعویٰ کیا تھا کہ ’’تاریخی عید گاہ میں موسم ٹھیک رہنے کی صورت میں رواں برس عید نماز کا اہتمام ہوگا اور اس کے لیے وقف کی جانب سے صفائی ستھرائی کا کام بہت جلد شروع کیا جائے گا۔‘‘ وہیں گزشتہ روز انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے حسب معمول مختلف نمازوں کے اوقات کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ’’جمعۃ الوداع کے روز نماز دو بجے انجام دی جائے گی، شب قدر کے موقع پر نماز عشاء ساڑھے دس بجے اور حسب سابق نماز عید تاریخی عیدگاہ سرینگر میں دس بجے ادا کی جائیگی۔ موسم خراب ہونے کی صورت میں وقت مقرہ پر عید کی نماز جامع مسجد میں ادا کی جائیگی۔‘‘

Last Updated : Apr 12, 2023, 1:32 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.