ETV Bharat / state

صنعت اور اقتصادیات کو فروغ دینے کے لیے زمینی قوانین میں تبدیلی: منوج سنہا - کشمیر میں زمین خریدنا

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ 'ہم چاہتے ہیں ملک کے دوسرے حصوں کی طرح جموں و کشمیر میں بھی صنعتیں قائم ہوں تاکہ یہاں ترقی اور بے روزگار نوجوانوں کو روزگار ملنا یقینی ہو جائے'

جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا
جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا
author img

By

Published : Oct 27, 2020, 5:19 PM IST

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ صنعت اور اقتصادیات کو فروغ دینے کے لیے نئے زمین قوانین کے مطابق یونین ٹریٹری میں غیر زرعی زمین کو ملک کا کوئی بھی باشندہ خرید سکتا ہے- تاہم انہوں نے کہا کہ زرعی زمین کے خریدوفروخت پر پابندی جاری رہے گی-

جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا
سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہونے موصوف نے کہا جموں کشمیر میں صنعت کو فروغ دینے اور نوجوان کو روزگار دینے کے لیے صنعتی کارخانے تعمیر کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے-
واضح رہے کہ مرکزی وزارت برائے داخلہ نے آج زمین کو تحفظ دینے کے قوانین کے متعلق نوٹیفکیشن جاری کی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جموں و کشمیر اور لداخ یونین ٹریٹریز کے لیے نئے قوانین وضع کیے گئے ہیں-

صرف نا اہل ملازمین کو 48 سال کی عمر میں ریٹائر کیا جائے گا

'جموں و کشمیر برائے فروخت'

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اب بھارت کا کوئی بھی شہری جموں و کشمیر اور لداخ میں زمین خرید سکتا ہے۔ اس کو ڈومیسائل یا پرماننٹ ریزیڈنٹ سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ تاہم زرعی زمین صرف زراعت پیشہ افراد کو ہی فروخت کی جا سکتی ہے۔

دفعہ 370 اور 35 اے کے تحت سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں صرف مستقل باشندہ ہی زمین خرید سکتا تھا- نوٹیفکیشن میں پانچ ایکٹ کو ختم کردیا گیا ہے اور ان قوانین کے بجائے اب مرکز کے قوانین یہاں بھی لاگو ہوں گے-

سٹیٹ لینڈ ایکوزیشن ایکٹ میں شق نمبر 30 کو رائٹ ٹو فیئر کمپنسیشن اینڈ ٹرانسپیرنسی ان ریہیبلیٹیشن ایکٹ سے بدل دیا گیا ہے-

جموں و کشمیر اگریریئن ریفارمز ایکٹ کو نئے قوانین میں لاگو کیا گیا ہے جبکہ جموں و کشمیر فارسٹ ایکٹ کی جگہ انڈین فارسٹ ایکٹ 1927 لاگو ہوگا-

جموں و کشمیر الینیشن آف لینڈ ایکٹ 1995 اور جموں و کشمیر بگ لینڈ اسٹیٹس ایکٹ اور جموں و کشمیر کامن لینڈز (ریگولیشن) ایکٹ 1956 اور جموں و کشمیر کنسالڈیشن آف ہولنڈگز ایکٹ 1962 کو منسوخ کیا گیا ہے-

جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا
اس کے علاوہ جموں و کشمیر پروینشن آف فرگمنٹیشن آف ایگریکلچر ہولڈنگ 1960، جموں و کشمیر پروبیشن آف کنورزن آف لینڈ اینڈ الانیشن آف ارچڈز ایکٹ 1975، جموں و کشمیر رایٹ آف پرایر پرچیز ایکٹ 1936 ، شک 3 آف ٹنینسی ایکٹ 1966، جموں و کشمیر یوٹیلیزشن آف لینڈ ایکٹ 2010 اور جموں و کشمیر انڈر گراوینڈ یوٹیلیٹز ایکٹ کو بھی منسوخ کیا ہے-مرکزی سرکار نے سیکورٹی فورسز اور فوج کو جموں و کشمیر میں کمپ اور دیگر ضروریات کے لیے زمین منتقلی کے عمل کو بھی آسان بنایا ہے-نوٹیفکیشن کے مطابق فوج کا کور کمانڈر کسی بھی علاقے کو "سٹریٹجک علاقہ" قرار دے سکتا ہے اور اسکے لئے بوکا ایکٹ لاگو نہیں ہوگا-نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا ہے کہ طبی و تعلیم کو فروغ دینے کے لیے شک 133-جے سرکار کسی بھی شخص یا ادارے کو زمین منتقل کر سکتی ہے۔

جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ صنعت اور اقتصادیات کو فروغ دینے کے لیے نئے زمین قوانین کے مطابق یونین ٹریٹری میں غیر زرعی زمین کو ملک کا کوئی بھی باشندہ خرید سکتا ہے- تاہم انہوں نے کہا کہ زرعی زمین کے خریدوفروخت پر پابندی جاری رہے گی-

جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا
سرینگر میں پریس کانفرنس کے دوران میڈیا کے نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کا جواب دیتے ہونے موصوف نے کہا جموں کشمیر میں صنعت کو فروغ دینے اور نوجوان کو روزگار دینے کے لیے صنعتی کارخانے تعمیر کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے-
واضح رہے کہ مرکزی وزارت برائے داخلہ نے آج زمین کو تحفظ دینے کے قوانین کے متعلق نوٹیفکیشن جاری کی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق جموں و کشمیر اور لداخ یونین ٹریٹریز کے لیے نئے قوانین وضع کیے گئے ہیں-

صرف نا اہل ملازمین کو 48 سال کی عمر میں ریٹائر کیا جائے گا

'جموں و کشمیر برائے فروخت'

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ اب بھارت کا کوئی بھی شہری جموں و کشمیر اور لداخ میں زمین خرید سکتا ہے۔ اس کو ڈومیسائل یا پرماننٹ ریزیڈنٹ سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ تاہم زرعی زمین صرف زراعت پیشہ افراد کو ہی فروخت کی جا سکتی ہے۔

دفعہ 370 اور 35 اے کے تحت سابقہ ریاست جموں و کشمیر میں صرف مستقل باشندہ ہی زمین خرید سکتا تھا- نوٹیفکیشن میں پانچ ایکٹ کو ختم کردیا گیا ہے اور ان قوانین کے بجائے اب مرکز کے قوانین یہاں بھی لاگو ہوں گے-

سٹیٹ لینڈ ایکوزیشن ایکٹ میں شق نمبر 30 کو رائٹ ٹو فیئر کمپنسیشن اینڈ ٹرانسپیرنسی ان ریہیبلیٹیشن ایکٹ سے بدل دیا گیا ہے-

جموں و کشمیر اگریریئن ریفارمز ایکٹ کو نئے قوانین میں لاگو کیا گیا ہے جبکہ جموں و کشمیر فارسٹ ایکٹ کی جگہ انڈین فارسٹ ایکٹ 1927 لاگو ہوگا-

جموں و کشمیر الینیشن آف لینڈ ایکٹ 1995 اور جموں و کشمیر بگ لینڈ اسٹیٹس ایکٹ اور جموں و کشمیر کامن لینڈز (ریگولیشن) ایکٹ 1956 اور جموں و کشمیر کنسالڈیشن آف ہولنڈگز ایکٹ 1962 کو منسوخ کیا گیا ہے-

جموں و کشمیر لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا
اس کے علاوہ جموں و کشمیر پروینشن آف فرگمنٹیشن آف ایگریکلچر ہولڈنگ 1960، جموں و کشمیر پروبیشن آف کنورزن آف لینڈ اینڈ الانیشن آف ارچڈز ایکٹ 1975، جموں و کشمیر رایٹ آف پرایر پرچیز ایکٹ 1936 ، شک 3 آف ٹنینسی ایکٹ 1966، جموں و کشمیر یوٹیلیزشن آف لینڈ ایکٹ 2010 اور جموں و کشمیر انڈر گراوینڈ یوٹیلیٹز ایکٹ کو بھی منسوخ کیا ہے-مرکزی سرکار نے سیکورٹی فورسز اور فوج کو جموں و کشمیر میں کمپ اور دیگر ضروریات کے لیے زمین منتقلی کے عمل کو بھی آسان بنایا ہے-نوٹیفکیشن کے مطابق فوج کا کور کمانڈر کسی بھی علاقے کو "سٹریٹجک علاقہ" قرار دے سکتا ہے اور اسکے لئے بوکا ایکٹ لاگو نہیں ہوگا-نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا ہے کہ طبی و تعلیم کو فروغ دینے کے لیے شک 133-جے سرکار کسی بھی شخص یا ادارے کو زمین منتقل کر سکتی ہے۔
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.