ڈاکٹر فاروق عبداللہ کو جموں و کشمیر کرکٹ ایسو سی ایشن میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے طلب کیے جانے پر جموں و کشمیر نیشنل کانفرنس نے بدھ کے روز مذمتی قرارداد پاس کی۔
پارٹی کی جانب سے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا ہے کہ "آج پارٹی کے سرینگر دفتر میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا جس کی صدارت پارٹی کے جنرل سیکرٹری علی محمد ساگر نے کی۔"
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ "اجلاس کے دوران ایک کرارداد پاس کی گئی جس میں رکن پارلیمان اور پارٹی صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ کے خلاف کی جاری انتقامی کارروائی کی مذمت کی گئی۔ تمام رہنما پارٹی صدر کے ساتھ کھڑے ہیں اور جموں و کشمیر کی عوام کے حقوق کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ایسی کارروائیوں سے ہمارے عزائم پست نہیں ہوں گے۔"
علی محمد ساگر کے علاوہ پارٹی کے صوبائی صدر ناصر اصلم وانی، سینئر رہنما محمد شفیع اوڑی، رکنِ پارلیمان محمد اکبر لون، حسنین مسعودی، میاں الطاف احمد، مبارک گل اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے اس اجلاس میں شرکت کی۔
بیان میں کہا گیا 'بی جے پی اپوزیشن جماعتوں کی آواز دبانے کے لئے سی بی آئی، ای ڈی، اینٹی کرپشن بیورو اور دیگر ایجنسیوں کا استعمال کر رہی ہے؟ جو بھی شخص بی جے پی کی پالیسیوں کے خلاف آواز اُٹھاتا ہے اس کے پیچھے ان ایجنسیوں کو لگایا جاتا ہے۔'
واضح رہے کہ جموں کشمیر کرکٹ ایسوسی ایشن دھاندلی معاملے کی تحقیقات کے سلسلہ میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے فاروق عبداللہ کو سرینگر میں واقع ان کے دفتر میں آج دوسری مرتبہ طلب کیا تھا۔ اس سے قبل پیر کے روز بھی فاروق عبداللہ کو انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے انہیں اسی معاملے کے لئے طلب کیا تھا۔