سرینگر: متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر کے مقتدر، سرکردہ اور بنیادی اراکین کے ایک خصوصی اجلاس جمعرات منعقد ہوا۔ اجلاس میں اراکان نے عیدالاضحی کی آمد پر ملت اسلامیہ خاص طور پر مسلمانان کشمیر کو دلی تہنیت اور مبارکباد پیش کرتے ہوئے موجودہ حالات کے تناظر میں عید کی تقریبات سادگی سے منانے کی اپیل کی۔ اس موقع پر متحدہ مجلس علماء نے متفقہ طور چند قرارداد پاس کی ہیں۔ علماء نے سماج کے غریب، پسماندہ اور ضررتمندوں کی ہر ممکن دستگیری اور خبر گیری کی تلقین کی، تاکہ وہ بھی عید کی خوشیوں میں شامل ہو سکیں۔ Muttahida Majlis-e-Ulema Press Conference
اس مرحلے پر متحدہ مجلس علماء جموں وکشمیر انتظامیہ سے پُر زور مطالبہ کرتا ہے کہ عید الاضحی اور قربانی کے پیش نظر میرواعظ کشمیر کی رہائی یقینی بنائی جائے تاکہ موصوف صدیوں پر محیط اپنے نامور اکابر و اسلاف کے طرز عمل پر حسب سابق اپنے مذہبی فرائض اور ذمہ داریوںکو ادا کرسکیں۔ MMU Demands Release Of Mirwaiz Umar Farooq
مزید پڑھیں:
واضح رہے کہ متحدہ مجلس علما میں درج ذیل تنظیمیں ہیں جن میں انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر سمیت دارالعلوم رحیمیہ بانڈی پورہ، مفتی اعظم کی مسلم پرسنل لاءبورڈ، انجمن شرعی شیعان، جمعیت اہلحدیث، جماعت اسلامی،کاروان اسلامی، اتحاد المسلمین، انجمن حمایت الاسلام،انجمن تبلیغ الاسلام،جمعیت ہمدانیہ،انجمن علمائے احناف،دارالعلوم قاسمیہ،دارالعلوم بلالیہ ، انجمن نصرة الاسلام، انجمن مظہر الحق،جمعیت الائمہ والعلماء، انجمن ائمہ و مشائخ کشمیر،دارالعلوم نقشبندیہ ، دارالعلوم رشیدیہ ،اہلبیت فاﺅنڈیشن، مدرسہ کنز العلوم ،پیروان ولایت،اوقاف اسلامیہ کھرم سرہامہ ،بزم توحید اہلحدیث ٹرسٹ، انجمن تنظیم المکاتب ، محمدی ٹرسٹ، انجمن انوار الاسلام،کاروان ختم نبوت، دارالعلوم سید المرسلین، انجمن علما و ائمہ مساجد ، فلاح دارین ٹرسٹ ویلفیئر سوسائٹی اسلام آباد اور دیگر جملہ معاصر دینی، ملی ، سماجی اور تعلیمی انجمن کے ذمہ داران شامل ہیں۔