سرینگر: میر واعظ محمد عمر فاروق کو حکام نے آج بھی اپنے گھر واقع نگین سرینگر کے باہر قدم رکھنے کی اجازت نہیں دی۔ میر واعظ کے قریبی ذرائع کے مطابق انہوں نے جمعہ کے پیش نظر جامع مسجد سرینگر میں خطبہ دینے کے لیے گھر سے باہر آنے کی کوشش کی تاہم ان کی رہائش گاہ کے مرکزی دروازے کے باہر گیٹ پر معمور پولیس اہلکاروں نے انہیں باہر جانے سے روک دیا۔ جب کہ میر واعظ کی رہائش گاہ کے اردگرد پہلے کے مقابلے آج سکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ Mirwaz umar Farooq not allowed for Friday prayers at Jamia masjid Srinagar
سبھی کی نظریں آج کے جمعہ پر ٹکی ہوئی تھیں کہ حکام میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق کو اپنی رہائش گاہ سے جامع مسجد جانے کی اجازت دیں گے لیکن آج بھی ایسا ممکن نہیں ہو پایا۔
میر واعظ مولوی محمد عمر فاروق گذشتہ تین برسوں سے نگین سرینگر میں واقع اپنے رہائش گاہ میں مسلسل نظر بند ہیں۔ اگرچہ یہ واضح نہیں تھا کہ حکام کی انہیں آج گھر سے باہر آنے کی اجازت دیں گے یا نہیں، البتہ چند دنوں سے یہ قیاس ضرور لگایا جا رہا تھا کہ اس مرتبہ میر واعظ کو جامع مسجد سرینگر میں جمعہ کا خطبے دینے اجازت دی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ جموں و کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے حال ہی میں بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ میرواعظ مولوی محمد عمر فاروق اگست 2019 سے نظر بند نہیں ہیں اور نہ تھے۔ انہیں خود فیصلہ کرنا چاہیے کہ وہ کیا کرنا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں:
ایل جی کے اس بیان کے بعد میر واعظ نے جامع مسجد میں خطبہ دینے کا فیصلہ کیا تھا، وہیں گذشتہ کل ہی انجمن اوقاف جامع نے بھی میر واعظ کے خطے کے تعلق سے تمام تیاریاں بھی مکمل کر لی تھیں۔ لیکن حکام کی جاب سے میر واعظ محمد عمر فاروق کو گھر سے نکلنے کی اجازت نہیں دی۔
واضح رہے کہ اگست 2019 سے جموں وکشمیر انتظامیہ نے میرواعظ محمد عمر فاروق کو کسی بھی مزہبی تقریب میں شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔ وہیں گزشتہ 3 برسوں کے دوران تاریخی جامع مسجد نمازیوں کے لیے متعدد بار بند بھی رکھی گئی۔ Detention of Mirwaiz Mohmmad Umar Farooq