آئی جی پی کشمیر وجے کمار نے بتایا ہے کہ رواں سال عسکریت پسندوں نے کشمیر میں 28 عام شہریوں کو ہلاک کیا یے. اس سلسلے میں پولیس کا بیان سامنے آیا ہے جس میں آئی جی پی کشمیر نے جانکاری دیتے ہویے کہا کہ ان 28 ہلاکتوں میں سے 5 مقامی ہندو اور سکھ برادری کے افراد تھے اور دو غیر مقامی ہندو مزدور تھے.
وجے کمار نے کہا کہ سکیورٹی فورسس کی جانب سے کئی عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا گیا ہے جن میں عسکریت پسندوں کے اعلیٰ کمانڈرس بھی تھے، اس کے علاوہ عسکریت پسندوں کو ملنے والا سپورٹ بند ہوگیا جس کی وجہ سے وہ اب بوکھلائے ہوئے ہیں اور اپنی اسٹریٹجی تبدیل کی ہے.
وجے کمار نے مزید کہا کہ اب عسکریت پسند نہتے پولیس اہلکاروں، عام شہریوں، سیاسی لیڈران اور اب اقلیتی طبقہ کے افراد کو نشانہ بنارہے ہیں.
وجے کمار نے کہا کہ ان سب واقعات میں عسکریت پسندوں نے پستول کا استعمال کیا ہے اور ایسی کارروائیاں عسکری صفوں میں شامل ہونے والے نئے عسکریت پسند انجام دے رہے ہیں.
یہ بھی پڑھیں:Grenade Attack: سرینگرمیں سی آر پی ایف پارٹی پر گرینیڈ حملہ
وہیں انہوں نے یہ بھی کہا کہ کچھ معاملوں میں عسکریت پسندوں کے معاونین کا بھی سیدھا ہاتھ تھا. وجے کمار نے بتایا کہ پولیس ان تمام معاملات پر کافی سختی سے تفتیش کررہی ہے اور تمام ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی.
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمیں کچھ سراغ ملے ہیں اور ان پر کارروائی ہورہی ہے. اور اس سلسلے میں ہم نے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کردیا ہے.
آئی جی پی نے عام شہریوں اور خاص کر اقلیتی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ خوف زدہ نہ ہوں. انہوں نے کہا کہ ہم امن کو برقرار رکھنے کے لیے کام کررہے ہیں۔