ETV Bharat / state

Militancy In Kashmir کشمیر میں عسکریت پسندی کم ہوئی ہے لیکن مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے، دلباغ سنگھ

جموں وکشمیر پولیس کے سربراہ دلباغ سنگھ نے کہا کہ دفعہ 370 کی تنسیخ کے بعد کشمیر میں تبدیلی نمایاں ہے، کیونکہ ایسے علاقے جہاں جانے سے لوگ ڈرتے تھے وہاں آج سیاح آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی تعداد بہت کم ہے اور آج سیاح ڈاؤن ٹاؤن کی سیر کرکے اس کی خوبصورتی کی تعریفیں کرتے ہیں۔

DGP dilbag singh
دلباغ سنگھ
author img

By

Published : Aug 1, 2023, 4:01 PM IST

کشمیر میں عسکریت پسندی کم ہوئی ہے لیکن مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے، دلباغ سنگھ

سرینگر: جموں وکشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں عسکریت پسندی کم ضرور ہوئی ہے لیکں پوری طرح سے ختم نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی کچھ ایسے عناصر یہاں موجود ہیں جو امن کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو فوجی جوان لاپتہ ہوا ہے اس کی تلاش جاری ہے۔موصوف پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز سرینگر میں جموں وکشمیر پولیس شہدا کے 19 ویں ٹورنامنٹ کے اختتام پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ 'ملیٹنسی کم ہوئی ہے لیکن ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے ابھی بھی یہاں ایسے عناصر موجود ہیں جو امن میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ان کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں'۔

کولگام کے لاپتہ فوجی جوان کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ 'فوجی جوان کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ آئی ہے پولیس اور سکیورٹی فورسز تلاش کر رہے ہیں۔ہم امید کرتے ہیں کہ وہ صحیح سلامت ہونا چاہیے مگر ابھی تک ہمیں کوئی خاص جانکاری حاصل ہوئی ہیں، کچھ اہم لیڈز پر سکیورٹی فورسز کام کر رہے ہیں'۔

دفعہ 370 کی تنیسخ کے بعد حالات کے بارے میں بات کرتے ہوئے دلباغ سنگھ نے کہا: 'تبدیلی نمایاں ہے کیونکہ ایسے علاقے جہاں جانے سے لوگ ڈرتے تھے وہاں آج سیاح آتے ہیں امن و قانون میں رخنہ ڈالنے کا شاید ہی کوئی واقعہ پیش آتا ہے'۔انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی تعداد بہت کم ہے اور آج سیاح ڈاؤن ٹاؤن کی سیر کرکے اس کی خوبصورتی کی تعریفیں کرتے ہیں۔

دلباغ سنگھ نے کہا کہ وادی میں سیاحوں کا غیر معمولی رش ہے، امرناتھ یاترا پر امن طریقے سے چل رہی ہے اور اس کے علاوہ سرینگر میں 34 برسوں کے بعد محرم جلوس بر آمد کیا گیا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ امن کے ماحول میں سانس لے رہے ہیں'۔

مزید پڑھیں: DGP On Drug Mess In JK پڑوسی ملک نوجوانوں کو منشیات کی طرف راغب کرنے کی خاطر 'پنجاب ماڈل' اپنانے کی کوشش کررہا ہے، پولیس سربراہ

نارکو ٹیرر کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہا کہ 'نارکو ٹیرر کے خلاف پولیس کی کارروائیاں ثمر آور ثابت ہو رہی ہیں سال گزشتہ سرحد پر قریب بیس نارکو ٹیرر ماڈیولز کو تباہ کیا گیا۔

'انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں غیر ملکی جنگجوؤں کی موجودگی کے بارے میں اطلاعات ہیں جن کو ٹریک کیا جا رہا ہے۔قبل ازیں ان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا: 'نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کا فٹ بال میں دلچسپی اور جوش و جذبہ دیکھ کر میں بہت خوش ہوا'۔انہوں نے کہا کہ ڈائون ٹائون کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے اور پولیس ڈائون ٹائون میں ایک بڑے ایونٹ بہت جلد اہتمام کرے گی۔

کشمیر میں عسکریت پسندی کم ہوئی ہے لیکن مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے، دلباغ سنگھ

سرینگر: جموں وکشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ کا کہنا ہے کہ وادی کشمیر میں عسکریت پسندی کم ضرور ہوئی ہے لیکں پوری طرح سے ختم نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابھی بھی کچھ ایسے عناصر یہاں موجود ہیں جو امن کے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جو فوجی جوان لاپتہ ہوا ہے اس کی تلاش جاری ہے۔موصوف پولیس سربراہ نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز سرینگر میں جموں وکشمیر پولیس شہدا کے 19 ویں ٹورنامنٹ کے اختتام پر نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ 'ملیٹنسی کم ہوئی ہے لیکن ابھی مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے ابھی بھی یہاں ایسے عناصر موجود ہیں جو امن میں رخنہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن ان کے خلاف سخت کارروائیاں کی جا رہی ہیں'۔

کولگام کے لاپتہ فوجی جوان کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ 'فوجی جوان کے لاپتہ ہونے کی رپورٹ آئی ہے پولیس اور سکیورٹی فورسز تلاش کر رہے ہیں۔ہم امید کرتے ہیں کہ وہ صحیح سلامت ہونا چاہیے مگر ابھی تک ہمیں کوئی خاص جانکاری حاصل ہوئی ہیں، کچھ اہم لیڈز پر سکیورٹی فورسز کام کر رہے ہیں'۔

دفعہ 370 کی تنیسخ کے بعد حالات کے بارے میں بات کرتے ہوئے دلباغ سنگھ نے کہا: 'تبدیلی نمایاں ہے کیونکہ ایسے علاقے جہاں جانے سے لوگ ڈرتے تھے وہاں آج سیاح آتے ہیں امن و قانون میں رخنہ ڈالنے کا شاید ہی کوئی واقعہ پیش آتا ہے'۔انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندوں کی تعداد بہت کم ہے اور آج سیاح ڈاؤن ٹاؤن کی سیر کرکے اس کی خوبصورتی کی تعریفیں کرتے ہیں۔

دلباغ سنگھ نے کہا کہ وادی میں سیاحوں کا غیر معمولی رش ہے، امرناتھ یاترا پر امن طریقے سے چل رہی ہے اور اس کے علاوہ سرینگر میں 34 برسوں کے بعد محرم جلوس بر آمد کیا گیا جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ امن کے ماحول میں سانس لے رہے ہیں'۔

مزید پڑھیں: DGP On Drug Mess In JK پڑوسی ملک نوجوانوں کو منشیات کی طرف راغب کرنے کی خاطر 'پنجاب ماڈل' اپنانے کی کوشش کررہا ہے، پولیس سربراہ

نارکو ٹیرر کے بارے میں پوچھے جانے والے ایک سوال کے جواب میں پولیس سربراہ نے کہا کہ 'نارکو ٹیرر کے خلاف پولیس کی کارروائیاں ثمر آور ثابت ہو رہی ہیں سال گزشتہ سرحد پر قریب بیس نارکو ٹیرر ماڈیولز کو تباہ کیا گیا۔

'انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر میں غیر ملکی جنگجوؤں کی موجودگی کے بارے میں اطلاعات ہیں جن کو ٹریک کیا جا رہا ہے۔قبل ازیں ان کا اپنے خطاب میں کہنا تھا: 'نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کا فٹ بال میں دلچسپی اور جوش و جذبہ دیکھ کر میں بہت خوش ہوا'۔انہوں نے کہا کہ ڈائون ٹائون کے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے اور پولیس ڈائون ٹائون میں ایک بڑے ایونٹ بہت جلد اہتمام کرے گی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.