ایک منفرد سوچ اور خواتین کی ترقی کی خواہش لے کر سرینگر سے تعلق رکھنے والی افروزہ نے 'میک اپ اینڈ ہیئر اسٹوڈیو' کے کے نام سے ایک سیلون شروع کیا ہے۔
بائیس سالہ افروزہ سرینگر کے وومنز کالج میں 'ہومینٹیز' کی طالبہ ہیں۔ بچپن سے ہی انہیں میک اپ آرٹسٹ بننے کا شوق تھا۔
میک اپ آرٹسٹ افروزہ کشمیر میں شادی بیاہ کی تقاریب میں دلہنوں کو سنوارنے کا کام کرتی ہیں۔ ان کا ماننا ہے کہ میک اپ آرٹسٹ کا پیشہ کشمیری خواتین کے لیے کافی منافع بخش ثابت ہوتا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ کشمیری خواتین کی حوصلہ افزائی کی ضرورت ہے تاکہ وہ زندگی کے ہر شعبے میں کلیدی کردار ادا کریں۔
تاہم وہ کہتی ہیں کہ آج کے کشمیر میں ماضی کی نسبت لڑکیاں ہر شعبے میں قدم جما رہی ہیں۔کشمیری خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے غیر سرکاری تنظیمیں اور میڈیا بہتر کام کر رہی ہے۔
افروزہ کا کہنا ہے کہ جب خواتین خود مختار ہوںگی تو ملک بھی خود مختار ہوگا، تاہم سرکار کی جانب سے خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے زمینی سطح پر کچھ خاص نظر نہیں آ رہا ہے۔
افروزہ کا کہنا ہے کہ کشمیری خواتین مرد کے شانہ بشانہ ترقی اور تبدیلی کا حصہ بننا چاہتی ہیں۔