جہاں بھارت میں لاک ڈاؤن کے پانچویں مرحلے میں تجارت اور دیگر شعبوں میں نرمی کی گئی ہے، وہیں جموں و کشمیر میں لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے لاک ڈاؤن میں کسی بھی قسم کی رعایت نہ دیتے ہوئے اس کو 7 جون تک مزید بڑھایا ہے
تاہم سرینگر ضلعی انتظامیہ نے چند تجارتی سرگرمیوں کو بحال کرنے کا اعلان کیا ہے جن میں گھریلو صنعتوں اور ای کامرس سروس شامل ہیں-
سرینگر کے مجسٹریٹ شاہد اقبال چودھری نے کہا ہے کہ ''ای کامرس، آئی ٹی کمپنیاں، صنعتی ادارے، ہینڈلوم، ہینڈگرافٹس کو 8 جون تک احتیاطی تدابیر کے تحت کھولنے کی اجازت دی گئی ہے۔''
ایک طرف سے جہاں جموں و کشمیر میں کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ ہوتا جارہا ہے وہیں تجارت سے وابستہ افراد لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کے حق میں ہے- اس بیچ اگرچہ سرینگر ضلع میں کچھ نرمی دیکھنے کو مل رہی ہے وہیں وادی کے دیگر اضلاع میں لاک ڈاؤن کے تحت بندشیں جاری ہے-
لاک ڈاؤن میں مزید توسیع سے لوگوں کے مشکلات میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور محنت کش لوگ کی دقتیں دن بند بڑھ رہی ہے-
جموں و کشمیر میں کووڈ 19 میں مثبت پائے گئے افراد کی تعداد 2400 سے زاید پہنچ گئی ہے جبکہ مرنے والوں کی تعداد 28 ہوگئ ہے-
اب تک عام لوگ اور مسافر اس وبا سے زد میں آرہے تھے لیکن گزشتہ کل ایک سینئر بریوکریٹ کو اس وائرس میں مثبت پایا گیا ہے جس سے اسکے رابطے میں آنے والے 86 افسران کو قرنطینہ اور ٹسٹ کیا گیا ہے۔