پی ڈی پی صدر اور سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر کے لوگوں کو کمزور کرنے کےلیے مرکزی حکومت کی جانب سے فرمان جاری کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ لوگوں کے لیے سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی بجائے سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطے کے بے بنیاد الزامات لگاتے ہوئے کشمیریوں کو تذلیل کیا جارہا ہے۔ ان باتوں کا اظہار انہوں نے اپنے سلسلہ وار ٹویٹس میں کیا۔
انہوں نے ان باتوں کا اظہار حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر عسکریت پسدنوں کے ساتھ رابطہ رکھنے کے الزام میں مزید 6 سرکاری ملازمین کو برطرف کرنے کے بعد کیا۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ مرکزی حکومت دعویٰ کرتی ہے کہ یہاں سرمایہ کاری کے ذریعہ روزگار کے مواقع پیدا کئے جارہے ہیں لیکن بالکل اس کے برعکس جموں و کشمیر میں سرکاری ملازمین کو نوکریوں سے نکالا جارہا ہے جبکہ یہاں بیروزگاری میں شدید اضافہ دیکھا جارہا ہے۔
- مزید پڑھیں: او آئی سی کا مطالبہ، بھارت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا فیصلہ واپس لے
- برطانوی پارلیمنٹ میں انسانی حقوق سے متعلق کشمیر پر بحث، بھارت کا شدید ردعمل
محبوبہ مفتی نے کہاکہ ’عسکریت پسندوں کے ساتھ رابطہ ہونے کے بہانے کشمیریوں کی تذلیل کی جا رہی ہے۔ کشمیریوں کو مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جاتا ہے کہ یہاں سب کچھ ٹھیک ہے‘۔
یو این آئی