ETV Bharat / state

کشمیر:'دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے'

کورونا وائرس کے بڑھتے معاملات کو دیکھتے ہوئے پانچویں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بیچ ضلع انتظامیہ سرینگر نے واضح کیا ہے کہ شہر سرینگر میں تاحکم ثانی پابندیاں جارہی رہیں گی۔

دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے
دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے
author img

By

Published : Jun 10, 2020, 5:39 PM IST

اگرچہ 8جون سے شہر سرینگر کے چند علاقوں میں صبح اور شام کے اوقات میں کچھ وقت کے لیے کاروباری سرگرمیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ لیکن دارالحکومت سرینگر کے تجارتی مرکز لال چوک میں گزشتہ ڈھائی ماہ کے زائد عرصے سے تمام دکانیں اور کارباری مراکز بند ہیں۔

دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے

لال چوک اور آس پاس کےدوکاندار اپنی دوکانیں کھولنے کی کوشش پیر سے کر رہے ہیں۔ لیکن پولیس ان کو ایسے کرنے سے روک رہی ہے، جس کے چلتے تاجر سخت برہمی اور غم وغصہ کا اظہار کررہے ہیں۔

ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے پانچویں مرحلے میں کافی رعاتیں دیتے ہوئے وزارت داخلہ کی جانب سے دوکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے جس میں دوکانوں کے ساتھ ساتھ شاپنگ مالز،ریستوران اور ہوٹل وغیرہ بھی شامل ہیں لیکن وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں تیزی کے باعث ایل جی انتظامیہ نے سرکاری دفاتر کو چھوڑ دیگر تمام سرگرمیوں پر فی الحال کے لیے پابندی بر قرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوکانداروں کا کہنا ہے گزشتہ 5اگست سے ان کی دوکانیں بند پڑی ہیں۔ وہیں اگر ملک کے دیگر شہروں میں احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے کاروباری سرگرمیاں بحال کی جا چکی ہے تاہم وادی کشمیر میں بندشیں اور پابندیاں برقرار رکھنا کہا کا انصاف ہے۔

ادھر کشمیر ٹریڈیرس اینڈ منفیکچررس فیڈریشن اور انتظامیہ کے درمیان ایک مٹینگ بھی ہوئی ہے۔وہیں تاجروں کی جانب سے ضمانت بھی دی گئی ہے۔ جس میں وضح کئے گئے رہنما خطوط پر عمل پیرا ہوکر سماجی دوری ،ماسک اور سنیٹائزر وغیرہ کا خاض دھیان رکھتے ہوئے انتظامیہ کو دوکانیں کھولنے کی اجازت مانگی گئی ۔تاکہ مالی دشواریوں سے جوج رہےچھوٹی بڑے دوکاندار اور کاروباری افراد کچھ حد تک راحت کی سانس لے سکے۔

وادی کشمیر میں آئے روز کروناوائرس کے مریضوں کی بڑھتی تعداد اور کمنٹی ٹرانسمشن کو ملحوظ رکھ کر انتظامیہ لاک چوک اور دیگر ملحقہ علاقوں کے دوکانداروں کو اب کن شرائط پر معمول کی کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دے گی یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔

اگرچہ 8جون سے شہر سرینگر کے چند علاقوں میں صبح اور شام کے اوقات میں کچھ وقت کے لیے کاروباری سرگرمیاں دیکھنے کو ملتی ہیں۔ لیکن دارالحکومت سرینگر کے تجارتی مرکز لال چوک میں گزشتہ ڈھائی ماہ کے زائد عرصے سے تمام دکانیں اور کارباری مراکز بند ہیں۔

دکانیں کھولنے کی اجازت دی جائے

لال چوک اور آس پاس کےدوکاندار اپنی دوکانیں کھولنے کی کوشش پیر سے کر رہے ہیں۔ لیکن پولیس ان کو ایسے کرنے سے روک رہی ہے، جس کے چلتے تاجر سخت برہمی اور غم وغصہ کا اظہار کررہے ہیں۔

ملک بھر میں لاک ڈاؤن کے پانچویں مرحلے میں کافی رعاتیں دیتے ہوئے وزارت داخلہ کی جانب سے دوکانیں کھولنے کی اجازت دی گئی ہے جس میں دوکانوں کے ساتھ ساتھ شاپنگ مالز،ریستوران اور ہوٹل وغیرہ بھی شامل ہیں لیکن وادی کشمیر میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز میں تیزی کے باعث ایل جی انتظامیہ نے سرکاری دفاتر کو چھوڑ دیگر تمام سرگرمیوں پر فی الحال کے لیے پابندی بر قرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

دوکانداروں کا کہنا ہے گزشتہ 5اگست سے ان کی دوکانیں بند پڑی ہیں۔ وہیں اگر ملک کے دیگر شہروں میں احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے کاروباری سرگرمیاں بحال کی جا چکی ہے تاہم وادی کشمیر میں بندشیں اور پابندیاں برقرار رکھنا کہا کا انصاف ہے۔

ادھر کشمیر ٹریڈیرس اینڈ منفیکچررس فیڈریشن اور انتظامیہ کے درمیان ایک مٹینگ بھی ہوئی ہے۔وہیں تاجروں کی جانب سے ضمانت بھی دی گئی ہے۔ جس میں وضح کئے گئے رہنما خطوط پر عمل پیرا ہوکر سماجی دوری ،ماسک اور سنیٹائزر وغیرہ کا خاض دھیان رکھتے ہوئے انتظامیہ کو دوکانیں کھولنے کی اجازت مانگی گئی ۔تاکہ مالی دشواریوں سے جوج رہےچھوٹی بڑے دوکاندار اور کاروباری افراد کچھ حد تک راحت کی سانس لے سکے۔

وادی کشمیر میں آئے روز کروناوائرس کے مریضوں کی بڑھتی تعداد اور کمنٹی ٹرانسمشن کو ملحوظ رکھ کر انتظامیہ لاک چوک اور دیگر ملحقہ علاقوں کے دوکانداروں کو اب کن شرائط پر معمول کی کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کی اجازت دے گی یہ دیکھنے والی بات ہوگی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.