کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز نے ویک اینڈ لاک ڈاؤن کے نفاذ کی مذمت KCC&I on Weekend Lockdown کرتے ہوئے اس پر نظر ثانی کی اپیل کی۔
کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (کے سی سی آئی) کے صدر شیخ عاشق کا کہنا ہے کہ تجارت پیشہ لوگ پہلے ہی مالی خسارے سے جوجھ رہے ہیں۔ Lockdown impact on Businessmen، ان کی مالی حالت کافی خراب ہے۔ ایسے میں اب نئے سرے سے ویک اینڈ لاک ڈاؤن نافذ کرکے تاجر برادری کو مزید مشکلات میں نہ ڈالا جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے سبب یومیہ اجرت پر کام کرنے والوں اور تاجروں Lockdown impact on Daily wagers کی روزی روٹی پر ایک بار پھر منفی اثر پڑا ہے۔ وہیں لاک ڈاؤن نے معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ Lockdown impact on Kashmir Economy۔ کورونا کی دوسری لہر کے کم ہونے کے ساتھ ہی کاروبار بحال ہونا شروع ہو گیا تھا لیکن نئے سرے سے ویک اینڈ لاک ڈاؤن کے نفاذ نے تاجر طبقے کو مایوس کر دیا ہے۔
کشمیر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر نے انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ مستقبل میں اس طرح کا کوئی بھی فیصلہ لینے سے قبل تاجر براردی کی روزی روٹی کو ذہن میں رکھا جائے جب کہ تجارتی انجمنوں کی تجاویز اور آرا کا بھی لحاظ رکھا جائے۔
انہوں نے جموں وکشمیر انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پریشان حال تاجر طبقے کے لیے خصوصی مالی پیکج کا اعلان کریں۔
واضح رہے کہ وادیٔ کشمیر میں جمعہ کی دوپہر 2 بجے سے 64 گھنٹوں کا ہفتہ لاک ڈاؤن کا نفاذ عمل میں لایا گیا ہے۔ جس کے چلتے تمام دکانیں اور کاروباری ادارے بند ہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ بھی سڑکوں سے غائب ہے۔