وادی کشمیر میں لوگوں میں تو ہنر کی کمی نہیں ہے تاہم کئی بار گھریلو وجوہات کی وجہ سے کچھ لوگ اپنے ہنر کو نکھار کر منظر عام پر نہیں لا سکتے۔ موسیقی کی بات کریں تو وادی کشمیر سے آج تک نہ جانے کتنے موسیقاروں نے بین الاقوامی سطح پر اپنا لوہا منوایا ہے۔ جن کی وجہ سے آج کل بھی وادی کے نوجوان موسیقی کی جانب مائل ہو رہے ہیں۔ کچھ بالی ووڈ میں بطور گلوکار اپنی آواز دے چکے ہیں اور کچھ کشمیری زبان سے شہرت حاصل کر چکے ہیں۔ وہیں ابھرتے ہوئے فنکاروں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے۔ اتوار کے روز سری نگر کے رہنے والے 21 برس کے مومن بیگ نے اپنے دوست احسان خان کے ساتھ مل کر ایک پنجابی نغمہ یوٹیوب پر ریلیز کیا۔ نغمے کی تعریف ہر طرف سے ہو رہی ہے اور گلوکار کو شاباشی بھی مل رہی ہے۔
پنجابی نغموں میں جان ڈالنے والا کشمیری گلوکار
ایک غریب خاندان سے تعلق رکھنے والے مومن بیگ اپنی تعلیم مکمل نہیں کر پائے۔ دو وقت کی روٹی کا انتظام کرنے کے لئے انہیں دہلی جانا پڑا جہاں انہوں نے نوکری کے ساتھ ساتھ موسیقی کی تعلیم بھی حاصل کی۔ اور آج وہ ایک تعلیم یافتہ کلاسیکل گلوکار ہیں۔
وادی کشمیر میں لوگوں میں تو ہنر کی کمی نہیں ہے تاہم کئی بار گھریلو وجوہات کی وجہ سے کچھ لوگ اپنے ہنر کو نکھار کر منظر عام پر نہیں لا سکتے۔ موسیقی کی بات کریں تو وادی کشمیر سے آج تک نہ جانے کتنے موسیقاروں نے بین الاقوامی سطح پر اپنا لوہا منوایا ہے۔ جن کی وجہ سے آج کل بھی وادی کے نوجوان موسیقی کی جانب مائل ہو رہے ہیں۔ کچھ بالی ووڈ میں بطور گلوکار اپنی آواز دے چکے ہیں اور کچھ کشمیری زبان سے شہرت حاصل کر چکے ہیں۔ وہیں ابھرتے ہوئے فنکاروں کی بھی کوئی کمی نہیں ہے۔ اتوار کے روز سری نگر کے رہنے والے 21 برس کے مومن بیگ نے اپنے دوست احسان خان کے ساتھ مل کر ایک پنجابی نغمہ یوٹیوب پر ریلیز کیا۔ نغمے کی تعریف ہر طرف سے ہو رہی ہے اور گلوکار کو شاباشی بھی مل رہی ہے۔