جہاں وادی کشمیر 90 کی دہائی تک بالی ووڈ کے لیے شوٹنگ کا پسندیدہ مرکز ہوا کرتی تھی۔ وہیں نامساعد حالات کی وجہ سے فلم انڈسٹری نے کشمیر کے بجائے ملک کی دیگر ریاستوں اور بین الاقوامی علاقوں کی جانب رُخ کرنے کو ترجیح دی۔
امسال مرکزی سرکار نے وادی کو دوبارہ فلموں کی شوٹنگ کے لیے تیار کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے کی بات کی ہے جس کے چلتے 15 سے زائد نغمے اب تک وادی میں فلمائے گئے ہیں۔ جہاں اس اقدام کی فنکاروں اور فلمی صنعت سے وابستہ افراد نے پذیرائی کی ہے۔ وہیں مقامی ہدایت کاروں نے اپنے خدشات کا بھی اظہار کیا ہے۔
وادی کے معروف ہدایتکار مشتاق علی خان کا کہنا ہے کہ 'وادی میں پہلے بھی فلموں کی شوٹنگ ہوا کرتی تھی اور آگے بھی ہوگی، دیکھنا بس یہ ہے کہ یہاں کے مقامی فنکار اس سب میں کہاں دکھائی دیں گے۔ اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ بہت اچھا ہوگا۔'
مزید پڑھیں؛ ریاستی درجہ بحال کرنے پر حکومت کی منشا مشکوک: آزاد
اُن کا مزید کہنا تھا کہ 'اکثر وادی کے حالات کا حوالہ دیا جاتا ہے۔ حالات صرف وادی میں ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں خراب ہیں۔ مشہور شخصیات (Celebrities) کے لیے حفاظت کے اقدامات اٹھانا تو لازمی ہے لیکن جب کشمیر کی کہانی دکھائی جائے تو وہ یک طرفہ نہیں ہونی چاہیے۔ یہاں کی حقیقت کے حوالے سے بھی سچائی بیان کی جانی چاہیے۔'
وہیں ہدایت کار جاوید گورا نے بھی بالی ووڈ شوٹنگ کو کشمیر میں دوبارہ شروع کیے جانے کے اقدامات کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ 'مرکز کی جانب سے وادی بھیجے گئے وفد نے یہاں دوبارہ سے شوٹنگ کرنے میں دلچسپی دکھائی ہے، اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ ایک بہترین قدم ہے۔'
تاہم انہوں نے وادی میں شوٹنگ کا سلسلہ بحال ہونے سے متعلق کہا کہ 'اس سے مقامی فنکاروں کو بھی روزگار ملنا چاہئے۔'
مزید پڑھیں؛ راجیہ سبھا میں جموں و کشمیر تنظیم نو (ترمیمی) بل منظور
قابل ذکر ہے کہ اس وقت بالی ووڈ کے معروف اداکار ارباز خان اور ودیا بالن کے علاوہ دیگر مشہور شخصیات وادی کشمیر میں موجود ہیں۔