ETV Bharat / bharat

گجرات: بغیر اجازت 12 افراد کی انجیو گرافی کی گئی، دو افراد ہلاک، پانچ وینٹی لیٹر پر، اسپتال میں توڑ پھوڑ - HOSPITAL NEGLIGENCE

گجرات کے ایک اسپتال نے مبینہ طور پر خاندان کی اجازت لیے بغیر 12 افراد کی انجیوگرافی کی جس میں دو کی موت ہو گئی۔

گجرات: بغیر اجازت 12 افراد کی انجیو گرافی
گجرات: بغیر اجازت 12 افراد کی انجیو گرافی (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Nov 12, 2024, 5:15 PM IST

احمد آباد: گجرات کے احمد آباد میں ایس جی ہائی وے پر واقع کھیاتی ملٹی اسپیشلٹی اسپتال تنازع میں آ گیا ہے۔ اسپتال پر اہل خانہ کی اجازت کے بغیر 12 افراد کی انجیو گرافی کرنے کا الزام ہے جس کے نتیجے میں دو افراد کی موت ہوگئی۔ تقریباً پانچ افراد وینٹی لیٹر پر ہیں۔ ریاست کے وزیر صحت رشی کیش پٹیل نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اسپتال کی جانب سے 10 نومبر کو مفت کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ متوفی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ کھیاتی اسپتال نے کڑی تعلقہ کے بوریسنا گاؤں میں مفت چیک اپ کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔ اس فری ٹیسٹنگ کیمپ میں 80 سے 90 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ بوریسنا گاؤں کے 19 افراد کو علاج کے لیے ایمبولینس کے ذریعے کھیاتی اسپتال لایا گیا۔ 19 میں سے 12 مریضوں کی انجیو گرافی کی گئی جس میں سے دو مریض دم توڑ گئے۔ اہل خانہ کے مطابق انہیں پہلے کوئی بیماری نہیں تھی۔ انہیں صرف چیک اپ کے لیے بلایا گیا اور بغیر کسی اجازت کے انجیو گرافی کی گئی۔

لواحقین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی
لواحقین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی (ETV Bharat)

پی ایم جے اے وائی اسکیم سے 1.28 لاکھ روپے کاٹے گئے:

ذرائع نے بتایا کہ مرنے والوں کی شناخت سینما ناگر بھائی اور مہیش باروٹ کے طور پر کی گئی ہے۔ اس آپریشن کے لیے پی ایم جے اے وائی اسکیم سے 1 لاکھ 28 ہزار روپے کی کٹوتی کی گئی ہے۔ گاؤں والوں کا الزام ہے کہ اسپتال سرکاری اسکیم کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے۔

لواحقین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی
لواحقین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی (ETV Bharat)

لواحقین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی:

دو لوگوں کی موت کی اطلاع ملتے ہی گاؤں کے سرپنچ سمیت کئی لوگ اسپتال پہنچے، لیکن اسپتال کا کوئی بھی ملازم اور ڈاکٹر ان سے ملنے کو تیار نہیں تھا۔ واقعہ سے مشتعل اہل خانہ نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی۔

ہیلتھ آفیسر نے اسپتال کا دورہ کیا:

احمد آباد میونسپل کارپوریشن (اے ایم سی) کے ہیلتھ آفیسر بھاوین سولنکی نے اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پورے واقعہ کی تحقیقات اے ایم سی کرے گی، متوفی کے اہل خانہ کی شکایت محکمہ صحت میں قبول کی جائے گی اور مناسب دستاویزات لینے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔

اسپتال انتظامیہ سے بات نہیں ہوئی:

بھاوین سولنکی نے کہا کہ گاؤں کے لوگوں سے تحریری درخواستیں لی جائیں گی اور انہوں نے اسپتال انتظامیہ سے ٹیلیفون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن اسپتال انتظامیہ سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ پہلے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس کی معلومات لی جائیں گی۔ ہیلتھ آفیسر بھاوین سولنکی کی طرف سے یہ بھی واضح کیا گیا کہ اصول یہ ہے کہ خاندان اور رشتہ داروں سے پوچھے بغیر کسی بھی شخص کا آپریشن نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں:

احمد آباد: گجرات کے احمد آباد میں ایس جی ہائی وے پر واقع کھیاتی ملٹی اسپیشلٹی اسپتال تنازع میں آ گیا ہے۔ اسپتال پر اہل خانہ کی اجازت کے بغیر 12 افراد کی انجیو گرافی کرنے کا الزام ہے جس کے نتیجے میں دو افراد کی موت ہوگئی۔ تقریباً پانچ افراد وینٹی لیٹر پر ہیں۔ ریاست کے وزیر صحت رشی کیش پٹیل نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اسپتال کی جانب سے 10 نومبر کو مفت کیمپ کا انعقاد کیا گیا تھا۔ متوفی کے لواحقین کا کہنا ہے کہ کھیاتی اسپتال نے کڑی تعلقہ کے بوریسنا گاؤں میں مفت چیک اپ کیمپ کا انعقاد کیا تھا۔ اس فری ٹیسٹنگ کیمپ میں 80 سے 90 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے۔

انہوں نے بتایا کہ بوریسنا گاؤں کے 19 افراد کو علاج کے لیے ایمبولینس کے ذریعے کھیاتی اسپتال لایا گیا۔ 19 میں سے 12 مریضوں کی انجیو گرافی کی گئی جس میں سے دو مریض دم توڑ گئے۔ اہل خانہ کے مطابق انہیں پہلے کوئی بیماری نہیں تھی۔ انہیں صرف چیک اپ کے لیے بلایا گیا اور بغیر کسی اجازت کے انجیو گرافی کی گئی۔

لواحقین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی
لواحقین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی (ETV Bharat)

پی ایم جے اے وائی اسکیم سے 1.28 لاکھ روپے کاٹے گئے:

ذرائع نے بتایا کہ مرنے والوں کی شناخت سینما ناگر بھائی اور مہیش باروٹ کے طور پر کی گئی ہے۔ اس آپریشن کے لیے پی ایم جے اے وائی اسکیم سے 1 لاکھ 28 ہزار روپے کی کٹوتی کی گئی ہے۔ گاؤں والوں کا الزام ہے کہ اسپتال سرکاری اسکیم کا ناجائز فائدہ اٹھا رہا ہے۔

لواحقین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی
لواحقین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی (ETV Bharat)

لواحقین نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی:

دو لوگوں کی موت کی اطلاع ملتے ہی گاؤں کے سرپنچ سمیت کئی لوگ اسپتال پہنچے، لیکن اسپتال کا کوئی بھی ملازم اور ڈاکٹر ان سے ملنے کو تیار نہیں تھا۔ واقعہ سے مشتعل اہل خانہ نے اسپتال میں توڑ پھوڑ کی۔

ہیلتھ آفیسر نے اسپتال کا دورہ کیا:

احمد آباد میونسپل کارپوریشن (اے ایم سی) کے ہیلتھ آفیسر بھاوین سولنکی نے اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پورے واقعہ کی تحقیقات اے ایم سی کرے گی، متوفی کے اہل خانہ کی شکایت محکمہ صحت میں قبول کی جائے گی اور مناسب دستاویزات لینے کے بعد مزید کارروائی کی جائے گی۔

اسپتال انتظامیہ سے بات نہیں ہوئی:

بھاوین سولنکی نے کہا کہ گاؤں کے لوگوں سے تحریری درخواستیں لی جائیں گی اور انہوں نے اسپتال انتظامیہ سے ٹیلیفون پر رابطہ کرنے کی کوشش کی ہے۔ لیکن اسپتال انتظامیہ سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ پہلے کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس کی معلومات لی جائیں گی۔ ہیلتھ آفیسر بھاوین سولنکی کی طرف سے یہ بھی واضح کیا گیا کہ اصول یہ ہے کہ خاندان اور رشتہ داروں سے پوچھے بغیر کسی بھی شخص کا آپریشن نہیں کیا جا سکتا۔

یہ بھی پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.