کشمیر: وادی کشمیر میں گزشتہ مہینوں کے دوران آتشزدگی کے متعدد واقعات رونما ہوئے۔ رواں برس کے جنوری، فروری اور مارچ مہینوں کے دوران 35 کروڑ 72 لاکھ 26 ہزار کی املاک راکھ کے ڈھیر میں تبدیل ہوگئیں۔ پیش آئے آگ کے ان متعداد وارداتوں میں رہائشی مکانات، سرکاری عمارات، شاپنگ کمپلکس، دوکانیں اور دیگر تعمیرات کے علاوہ گاڑیاں اور بجلی ٹرنسفارمر خاکستر ہوئے ہیں،جبکہ کئی جنگلاتی علاقے اور نرسریاں وغیرہ بھی آگ لگنے سے تباہ ہوئیں۔Fire Incidents In Kashmir
فائر اینڈ ایمرجنسی سروسز Fire And Emergency Department Kashmir کے اعداد شمار کے مطابق گزشتہ تین ماہ کے دوران آتشزدگی کی واقعات میں کل 525 تعمیراتی ڈھانچے خاکستر ہوئے۔ ان آگ کی واردات میں 99 دکانیں، 11شاپنگ کمپلیکس، 8 گاڑیاں 39 بجلی ٹرانسفارمر جبکہ 10 جنگلاتی علاقے اور نرسریاں شامل ہیں۔
سرینگر ضلعے میں 140 تعمیراتی ڈھانچے متاثر ہوئے ہیں،جن میں 10 دکانیں، 5 شاپنگ کمپلیکس،ایک گاڑی اور 4 جنگلاتی علاقے شامل ہیں۔ضلعے بھر میں کل 20274.94 لاکھ روپے کی املاک زد میں آئی۔ جس میں 170.58 کو نقصان پہنچا وہیں 1867.36 لاکھ روپے کو بچایا گیا۔
ضلع بڈگام میں آتشزدگی کے واقعات میں 23 تعمیرات تباہ ہوئیں ۔جن میں 2 دکانیں،3 شاپنگ مال اور 2 ٹرانسفارمر شامل ہیں۔اس دوران 611.75 لاکھ روپے کی املاک زد آئی ۔جس میں 80.45 لاکھ روپے کی مالیت آگ کی نظر ہوئی ہیں جبکہ 531.30 لاکھ روپے کو بچایا گیا۔
ادھر وسطی ضلع گاندربل میں بھی اسی طرح کے آتشزدگی کے واقعات میں 30 تعمیرات راکھ کی ڈھیر میں تبدیل ہوئی جن میں 5 دکانوں کے علاوہ 2 بجلی کے ٹرانسفامر بھی شامل ہیں۔ اسی طرح جنوبی ضلع اننت ناگ میں 50 ڈھانچے آگ کی زد میں آئی ان آتشزدگی کلی واقعات میں 16 دکانیں، ایک شاپنگ مال اور 5 بجلی ٹرانسفارمر شامل ہیں۔ضلع میں کل 4168.49 لاکھ روپے کی املاک آگ کی نظر ہوئی۔ گزشتہ تین مہینوں کے دوران کپوارہ ضلع میں آتشزدگی سے کل 73 ڈھانچوں کو آگ سے نقصان ہوا،جن میں 18 دکانیں اور ایک 6 ٹرانسفارمر شامل ہیں ۔ضلع میں 177.17 لاکھ روپے کی املاک کو نقصان پہنچا۔اسی طرح دیگر اضلاع میں بھی آگ کی ہولناک وارداتوں میں متعدد ڈھانچے مکمل طور پر تباہ ہوئے۔
مزید پڑھیں:
- Reason of Fire Incidents in Kashmir During Winter: سرما کے دوران آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ کیوں؟
- Fire Incidents in Kashmir: فائر سیفٹی قوانین پر عمل درآمد کروانا وقت کی اہم ضرورت
امسال جنوری، فروری اور مارچ کے تین مہینوں کے دوران کشمیر میں آگ لگنے کے ان واقعات کے پیچھے اگرچہ کئی وجوہات کار فرما بتائے جاتے ہیں لیکن ابھی تک اکثر حادثات کی وجہ شارٹ سرکٹ کو ہی بتایا جاتا ہے۔وادی میں رونما ہوئے آتشزدگی کے ان واقعات کی اصل وجہ بجلی شاٹ سرکٹ ہے یا وجوہات کچھ اور ہیں۔ بہرحال یہ چانچ کا معاملہ ہے جس پر متعلقہ ایجنسیوں کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔