پیپلز کانفرنس نے ہفتے کے روز پارٹی کے آفیشل ٹویٹر ہینڈل پر ایک ٹویٹ میں کہا: 'جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس تصدیق کرتی ہے کہ محترم جنید متو پارٹی سے وابستہ نہیں ہیں۔ ان کی پارٹی سے وابستگی کئی ہفتے قبل ختم ہوئی ہے'۔
پارٹی کے صدر سجاد غنی لون نے بھی اس ٹویٹ کو اپنے ذاتی ٹویٹر ہینڈل پر ری ٹویٹ کیا ہے۔
دریں اثناء جنید متو نے پیپلز کانفرنس کے اس اعلان کے رد عمل میں اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں پارٹی کی من مانی سے اتفاق نہیں کرتا ہوں کہ نیشنل کانفرنس کو ما بعد پانچ اگست کے تناظر میں اس کی بے وفائی و دوغلہ پن کی وجہ سے بری الذمہ قرار دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ یہ میرا کوئی ذاتی نہیں بلکہ ایک سوچا سمجھا اور اصولوں پر مبنی فیصلہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'بھارت میں اسلاموفوبیا کو سرکاری سطح پر فروغ'
بتادیں کہ جنید متو نومبر 2018 میں سرینگر میونسپل کارپوریشن کے میئر منتخب ہوئے تھے تاہم عدم اعتماد کی تحریک کے بعد انہیں 6 جون 2020 کو اس عہدے سے ہاتھ دھونا پڑا۔
جنید متو نے اپنے سیاسی کیریئر کا آغاز جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس میں ہی شمولیت اختیار کرنے سے کیا تھا بعد میں انہوں نے نیشنل کانفرنس میں شمولیت اختیار کی اور نیشنل سے بھی کنارہ کشی کرنے کے بعد دوبارہ پیپلز کانفرنس میں شمولیت اختیار کی تھی۔