سرینگر: جموں وکشمیر کی گرمائی دارالحکومت سرینگر کے لالچوک میں لوگوں کی بڑی تعداد نے انسداد تجاوزات مہم کے خلاف احتجاجی مظاہرئے کیے اور ایل جی انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ اس مہم کو فوری طورپر روک دیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز جے کے آل الائنس ڈیموکریٹک پارٹی کے بینر تلے سرینگر کے لال چوک علاقے میں لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ احتجاجی ہاتھوں میں بینر لئے ہوئے تھے جس میں انسداد تجاوزات مہم بند کرو کے نعرے درج تھے۔
اس موقع پر آل الائنس ڈیموکریٹک پارٹی کےریاستی صدر راقب رشید نے نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم اس لیے احتجاج کر رہے ہیں کیونکہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو بے گھر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ’کشمیر کے لوگوں پر ظلم ہو رہا ہے، انہدامی مہم چلا کر یہاں کے لوگوں میں یہ وسوسہ ڈالا جا رہا ہے کہ وہ ہاتھ جوڑ کر ان کے پاس جائیں‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے کے خلاف کوئی نہیں ہے، تاہم انتظامیہ کو غریبوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے سے باز آنا چاہیے۔
اُن کے مطابق جن لوگوں نے سینکڑوں کنال اراضی پر قبضہ کیا ہوا ہے اُن کے خلاف ہی کارروائی عمل میں لانے کی ضرورت ہے۔ مظاہرین نے ایل جی منوج سنہا سے مطالبہ کیا کہ مہم پر فوری روک لگانے کی ضرورت ہے، تاکہ غریب عوام بے گھر ہونے بچھ جائے۔اس دوران مظاہرین نے سرینگر کی پریس کالونی سے نکل کر لال چوک کی طرف پیش قدمی کرنے کوشش کی جو پولیس نے ناکام بنا دی۔
مزید پڑھیں: Land Retrieved in Kashmir کشمیر میں دو لاکھ کنال سے زائد سرکاری زمین پر قبضہ ہٹایا گیا
واضح رہے کہ جموں وکشمیر انتظامیہ نے یونین ٹریٹری کے سبھی اضلاع میں سرکاری اراضی کو واپس چھڑانے کی خاطر مہم شروع کی اور ابتک ہزاروں کنال اراضی کو باز یاب کیا گیا۔لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے واضح کیا کہ اس مہم کے دوران غریبوں کے ساتھ کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ سرکاری اراضی پر غیر قانونی قبضے کے خلاف چلائی جارہی انسداد تجاوزات مہم جاری رہے گی۔