سرینگر: جموں و کشمیر انتظامیہ نے کشمیر میں G20 ممالک کے مندوبین کے سفر کے پروگرام میں آخری لمحات میں تبدیلیاں کی ہیں۔ شہر آفاق گلمرگ کی مشہور سکی ریزورٹ اور دچی گام جنگلی حیات کے محفوظ مقامات کے دورے کو منسوخ کر دیے ہیں۔ سکیورٹی وجوہات کی بنا پر مندوبین کے دورے کے شیڈول میں یہ تبدیلیاں عمل میں لائی گئی ہیں۔ انتظامیہ نے سکیورٹی وجوہات کے پیش نظر 21 مئی کو سری نگر پہنچنے والے جی 20 ممالک کے ٹورازم ورکنگ گروپ مندوبین کے سیاحتی سفر کو مختصر کر دیا۔ اعلیٰ سطح کے مندوبین کا داچیگام وائلڈ لائف سینکچری کے دورے کے علاوہ اندرا گاندھی میموریل بوٹینیکل گارڈن، چشمہ شاہی اور پری محل کے دورے میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔ ڈل جھیل کے کنارے واقع ایس کے آئی سی سی میں ہونے والے بڑے بین الاقوامی ایونٹ کے اختتام تک نشاط سے لے کر ڈل گیٹ تک بلیوارڈ روڈ پر ٹرانسپورٹ کی نقل و حمل بھی محدود کیے جانے کا امکان ہے۔
ادھر بھارت کی G20 صدارت میں ہونی والی ورکنگ گروپ کی میٹنگ میں شرکت کرنے والے G20 ممالک کے مندوبین سیر و تفریحی اور وقت گزاری کے لیے گلمرگ کے بجائے مغل گارڈنز، نشاط اور شالیمار کا دورہ کریں گے۔ یہ فیصلہ حفاظتی اقدام کے طور پر لیا گیا ہے اور سکی ریزورٹ گلمرگ کے طویل فاصلے کے سفر کے پیش نظر کیا گیا ہے جو گرمائی دارالحکومت سرینگر سے تقریباً 55 کلومیٹر کی دوری پر ہے۔ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے جہلم اور ڈل جھیل میں تعینات میرین کمانڈو اور نیشنل سکیورٹی گارڈز (NSG) کے کمانڈوز کے ساتھ G20 ٹورازم ٹریک میٹنگ کے مقام ایس کے آئی سی سی کے اندر اور اس کے آس پاس حفاظت کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: G20 Meet in Kashmir سرینگر میں جی 20 کے اجلاس کے پیشِ نظر ٹریفک ایڈوائزری جاری
سکیورٹی فورس عوامی نقل و حرکت پر گہری نظر رکھنے کے لیے انسداد ڈرون ٹیکنالوجی کا بھی استعمال کر رہی ہے۔ جب کہ برین اور نشاط کے ارد گرد عمارتوں کے اوپر نشانے باز تعینات کیے جائیں گے تاکہ میٹنگ کے مقامات پر نظر رکھی جا سکے۔ ہائی ٹیک ڈرونز پورے شہر کی نگرانی کریں گے۔ وہیں میٹنگ کے مقام اور اس کے ارد گرد سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ پولیس اور سی آر پی ایف نے سرینگر میں گشت بڑھا دیا ہے۔ فوج، پولیس سی آر پی ایف اور دیگر سکیورٹی ایجنسیوں کو شہر سرینگر اور ایس کے آئی سی سی اور اس کے گرد و نواح میں تعینات کیا گیا۔ سرینگر میں گشت کو تیز کر دیا گیا ہے اور لوگوں کی چیکنگ اور تلاشی کو بھی سخت کر دیا گیا ہے۔