سرینگر: جموں و کشمیر میں ایک طرف سے جہاں لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ یونین ٹیریٹری یوم تاسیس منا رہی ہے، وہیں اپوزیشن پارٹی کانگرس نے آج اس دن کو یوم سیاہ قرار دیا ہے۔
کانگرس نے سرینگر اور جموں شہروں میں آج مرکزی سرکار اور جموں کشمیر انتظامیہ کے خلاف زبردست مظاہرے کئے اور کہا کہ آج جموں کشمیر کو "یو ٹی دیوس" نہیں بلکہ یوم سیاہ منانا چاہئے۔
سرینگر میں پارٹی دفتر پر بیٹھے پردیش کانگرس کمیٹی کے سینیئر نائب صدر غلام نبی مونگا نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کس قدر افسوسناک ہے کہ ایل جی انتظامیہ آج یونین ٹریٹری کی یوم تاسیس پر تقریب کا اہتمام کررہی ہے جبکہ آج کا دن واویلا کرنے کی ضرورت ہے۔
وہیں پردیش کانگرس کمیٹی کے جنرل سیکرٹری چھنی سنگھ نے کہا کہ جموں کشمیر ریاست کو دو یونین ٹریٹریز میں تقسیم کرنا اتنا ہی افسوسناک اور دردناک ہے، جتنا اگر ملک کو دو حصوں میں بانٹا جائے گا۔
پردیش کانگرس کمیٹی کے سابق صدر اور وزیر پیرزادہ محمد سعید نے اس حوالے سے بتایا کہ مرکزی سرکار کو جموں کشمیر کا ریاستی درجہ بحال کرنا چاہئے اور یہاں اسمبلی انتخابات منعقد کرنے چاہئے تاکہ لوگوں کا اعتماد جمہوری نظام پر قائم رہے۔
غور طلب ہے کہ بی جے پی حکمران جماعت نے 5 اگست سنہ 2019 کو جموں کشمیر کی آئینی حیثیت ختم کی تھی اور ریاست کو دو یونین ٹریٹریز میں تقسیم کیا تھا۔ یہ آئینی حیثیت دفعہ 370 سے جموں کشمیر کو حاصل ہوئی تھے، لیکن مرکزی سرکار نے اس دفعہ کو منسوخ کیا۔
مرکزی سرکار نے جموں کشمیر کے آئین کو ختم کیا اور جموں کشمیر تنظیم نو قانون کو یہاں لاگو کیا۔ اس قانون کا اطلاق 31 اکتوبر سنہ 2019 میں ہوا۔ جموں کشمیر کے آئین کے مطابق سابق ریاست کو ترنگے کے علاوہ اپنا ریاستی جھنڈا بھی تھا۔
مزید پڑھیں:
جموں و کشمیر میں منائی جا رہی ہیں’ یو ٹی یوم تاسیس‘ تقاریب
تنظیم نو قانون کے اطلاق کے نسبت سے جموں کشمیر انتظامیہ 31 اکتوبر کو "یونین ٹریٹری دیوس" منا رہی ہے۔اگرچہ کانگرس نے آج یوم سیاہ کے طور احتجاج کیا، وہیں پی ڈی پی اور نیشنل کانفرنس نے اس ضمن میں کوئی مظاہرہ یا تقریب منعقد نہیں کی۔