سرینگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے یونین ٹیریٹری انتظامیہ سے سیاحتی سہولیات اور امرناتھ یاترا2023 کے انعقاد کے حوالہ سے ایکشن پلان کے بارے میں رپورٹ طلب کی ہے۔ چیف جسٹس کوٹیشور سنگھ اور جسٹس موکش کاظمی کھجوریہ کی ڈویژن بنچ نے سونمرگ ریزارٹ کے تحفظ پر توجہ مرکوز کرنے والی ایک مفاد عامہ کے تحت دائر کی گئی ایک عرضی کی سماعت کے دوران جموں و کشمیر انتظامیہ سے جواب طلب کیا ہے۔
ہفتے کے روز سماعت کے دوران سرکاری وکیل الیاس لاوے نے عدالت کو بتایا کہ سونہ مرگ ٹورزم ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ٹی ڈی اے) کے لیے ایک تفصیلی بلیو پرنٹ تیار کرنے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی تھی۔ یہ بلیو پرنٹ ریزارٹ کی ترقی اور آنے والے یاترا ایام کا احاطہ کرے گا۔ کمیٹی میں ایڈیشنل ڈیولپمنٹ کمشنر، گاندربل (چیئرمین)، چیف ایگزیکٹیو آفیسر سونہ مرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ممبر سیکریٹری)، ایگزیکٹو انجینئر، سونمرگ ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ممبر)، ٹورسٹ آفیسر سونمرگ (ممبر) اور ٹورازم ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ٹی ڈی اے) کے نمائندے شامل ہیں۔
لاوے نے مزید کہا کہ سی ای او ٹی، ڈی اے سونمرگ کا جائزہ کمیٹی کے سامنے پیش کرنے کی ذمہ دار ہے۔ کمیٹی کام کے دائرہ کار، مقاصد اور ٹائم لائنز کی وضاحت کرے گی، عوام اور اسٹیک ہولڈرز سے ان پٹ جمع کرے گی، کمیٹی اس بات کو بھی یقینی بنائے گی کہ بلیو پرنٹ میں ان کی ضروریات کی عکاسی ہو۔ ایک بار مکمل ہونے کے بعد، کمیٹی بلیو پرنٹ کا جائزہ لے گی اور اسے حتمی شکل دیگی، اسے ٹی ڈی اے سونہ مرگ کے اہداف اور مقاصد سے ہم آہنگ کرے گی۔ کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ بلیو پرنٹ تیار کرکے ایک ہفتے کے اندر ہائی کورٹ میں جمع کرایا جائے گا۔
گزشتہ سماعت میں عدالت نے ہدایت دی تھی کہ سونہ مرگ علاقے میں تمام تعمیراتی سرگرمیاں 2005-2025 کے ماسٹر پلان کے مطابق عمل کریں، جب تک کہ نئے ماسٹر پلان کو حتمی شکل نہیں دی جاتی اور اسے عام کیا جاتا ہے۔ ایس ڈی اے کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کی طرف سے داخل کردہ حلف نامے پر دوبارہ غور کرنے کے بعد عدالت نے ریزارٹ کے ارد گرد ترقیاتی کاموں کے لیے ایکشن پلان تیار کرنے کی درخواست کی۔
عدالت نے کشمیر کے سی ای او اور چیف ٹاؤن پلانر سے 2025-2040 ماسٹر پلان کو حتمی شکل دینے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی تفصیل کے ساتھ تازہ حلف نامے بھی طلب کیے ہیں۔ عدالت نے مزید اصرار کیا کہ سونہ مرگ ڈیولپمنٹ ایریا میں بی او سی اے، سونمرگ کی طرف سے دی گئی اور عدالت کی طرف سے منظور شدہ عمارت کی اجازت کے بغیر کوئی تعمیر یا مرمت نہیں ہونی چاہیے۔ عدالت نے معاملے کی آیندہ سماعت 22 مئی پیر کو مقرر کی تاکہ سرکاری وکیل کو حکام سے ہدایات لینے اور دوبارہ عدالت میں رپورٹ کرنے کی اجازت دی جائے۔