وادیٔ کشمیر کے مختلف اضلاع میں الگ الگ مقامات پر موبائل انٹرنیٹ خدمات کو بند کردیا گیا ہے جب کہ موٹر سائیکلوں کی بڑے پیمانے پر ضبطی عمل میں لائی گئی ہے۔
انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر زون وجے کمار نے یہ بات صاف کی ہے کہ یہ دونوں کارروائیاں حالیہ تشدد سے متعلق ہیں اور ان کا وزیر داخلہ کے وادی کے دورے کے ساتھ کوئی بھی تعلق نہیں ہے۔
وادی کشمیر میں حالیہ شہری ہلاکتوں کے بعد سے یہاں مختلف اضلاع اور تحصیل صدر مقامات پر متعدد سگنل نیٹ روک کو بند کر دیا ہے جس کی وجہ سے یہاں بیشتر علاقوں میں لوگ اس سہولیات سے محروم ہو کر طرح طرح کے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
وہیں دوسری جانب پولیس کی جانب سے شہر سرینگر کے کئی علاقوں میں موٹر سائیکلوں کو ضبط کرنے کا سلسلہ برابر جاری ہے۔
گزشتہ کئی روز سے یہاں سینکڑوں کی تعداد میں موٹر سائیکل ضبط کئے گئے ہیں جس کی وجہ سے اب نوجوان موٹر سائیکل گھروں سے باہر نکالنے میں خوف محسوس کر رہے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے لائسنس اور دیگر کاغذات چیک کیے بغیر ہی موٹر سائیکلز کو سیز کیا جا رہا ہے۔
خیال رہے کہ جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد نے بھی گزشتہ روز موٹر سائیکلوں کو ضبط نہ کرنے کا سرکار سے مطالبہ کیا تھا۔