عدالت عالیہ نے جموں و کشمیر کی ضلع عدالتوں میں کمزور اور سست رفتار انٹرنیٹ کی وجہ سے پیدا شدہ مسائل کے حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جس کے لیے جموں و کشمیر کے داخلہ سیکریٹری شالین کابرا کو چیرپرسن بنایا گیا ہے۔
پانچ رکنی کمیٹی میں ممبران کے طور رجسٹرار آئی ٹی ہائی کورٹ شہزاد اعظم، ڈائریکٹر این آئی ای ایل آئی ٹی، نوڈل افسر بی ایس این ایل سنجے تیاگی کے علاوہ ابھے کمار ایس آئی او وغیرہ کو شامل کیا گیا ہے۔
چیف جسٹس جسٹس گیتا متل اور جسٹس سنجے دھر کی سربراہی والی ڈویژنل بینچ نے سنوائی کے دوران اس کمیٹی کے تشکیل کی ہدایت دی۔
سست رفتار انٹرنیٹ سروس کی وجہ سے عدالتوں کے کام کاج پر پڑنے والے اثرات پر سنوائی کے دوران داخلہ سیکرٹری نے اس حوالے سے کئی وجوہات بیان کیے وہیں بینچ کے سامنے عدالتوں میں بہتر انٹرنیٹ سروس کی بحالی کے حوالے سے بھی کئی تجاویز بھی رکھی گئیں۔
عدالت کی جانب سے روان ہفتے کی بدھ کو داخلہ سیکرٹری کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے حاضر ہونے کو کہا گیا تھا۔
ادھر مرکزی حکومت نے جمعرات کو عدالت عظمیٰ کو مطلع کیا کہ مرکز کے زیر انتظام جموں وکشمیر میں 4جی انٹرنیٹ سروس کی بحالی پر غور و خوض کرنے کے سلسلے میں ایک پینل تشکیل دی گئی، بینچ غیر سرکاری تنظیم فریڈم فار میڈیا پروفیشنل (ایف ایم پی) کی جانب سے دائر عرضی کی سنوائی کر رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ گزشتہ برس 5اگست کو بھاجپا سرکار کی جانب سے جموں وکشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت (دفعہ 370) ختم کئے جانے اور جموں وکشمیر اور لداخ کو دو وفاقی علاقوں میں تقسیم کرنے کے بعد تیز رفتار انٹرنیٹ خدمات ہنوز بند ہیں۔