ETV Bharat / state

'جموں اور کشمیر کے لیے نئی صنعتی پالیسی لانے جارہے ہیں'

لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ 'ہمیں یقین ہے کہ نئی صنعتی پالیسی کے آنے سے جموں کشمیر میں 25ہزار کروڑ سے 30ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری ہوگی۔ '

author img

By

Published : Nov 11, 2020, 8:32 PM IST

جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا

جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر کے لیے جلد ہی ہم ایک نئی صنعتی پالیسی لانے جارہے ہیں۔ مرکزی وزارت خزانہ نے اس کی منظوری دے دی ہے، اب کابینہ کی منظوری کا انتظار ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ہم نے کشمیر میں صنعتیں قائم کرنے کےلیے 6000ہیکٹیئر اراضی کاتعین کر لیا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ نئی صنعتی پالیسی کے آنے سے جموں و کشمیر میں 25ہزار کروڑ سے 30ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری ہوگی۔ اس سلسلہ میں کئی صنعتی گھرانے پہلے سے ہی خصوصی صنعتی زون، آئی ٹی پارک اور نواحی شہروں کی تعمیر کے لیے ہمارے رابطہ میں ہیں ۔صنعتوں کے مرکز کے زیرانتظام علاقہ میں آنے سے اس خطہ کی ترقی ہوگی اور یہاں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہونگے۔

انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ مقامی صنعتوں کی دہائیوں پرانی تکلیف کو محسوس کرتے ہوئے مودی حکومت نے دہلی کے سابق چیف سکریٹری کے کے شرما کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ۔کمیٹی نے صنعتوں کے تعلق سے 15دن کے اندر رپورٹ دیدی۔کمیٹی کی سفارش پر 1375کروڑ روپئے کی راحت کسی امتیازی سلوک کے بغیر دی گئی ۔سود میں 5فیصدکی راحت دیکر مالی مددکی گئی ۔ایک سال کے لیے پانی اور بجلی کے بل پر 50فیصد سبسڈی دی گئی۔ کمیٹی کی 50فیصدسفارشات ایک ماہ کے اندر نافذکردی گئیں ۔ساتھ ہی مقامی ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹ کے کاریگروں کے لیے حکومت نے ای کامرس کمپنی کے ساتھ مفاہمتی قرارداد پر دستخط کیے۔

ٹرانسپورٹروں کو راحت دیتے ہوئے حکومت نے پرانی بسوں کو ہٹاکر نئی بسوں کے لیے مددفراہم کرنی شروع کردی۔نئی بسوں کی خرید پر 5لاکھ تک کی سبسڈی کے ساتھ ایک سال کے لیے رجسٹریشن کا پریمیم بھی حکومت دے رہی ہے۔

کووڈ 19 کے بیچ کشمیر میں دسویں جماعت کے امتحانات کا آغاز

مسٹر منوج سنہا نے کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے اور وزیرداخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں یہ کہاتھا کہ ایک مقررہ وقت پر جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ دیاجائیگا ۔وزیراعظم اور وزیرداخلہ کے بیانات پر یقین نہ کرنے کا کوئی سوال نہیں اٹھتاہے ۔منوج سنہا نے کہاکہ بدعنوانی کو قطعی برداشت نہ کرنے کی پالیسی کے تحت ہم کام کررہے ہیں ۔بدعنوانی میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی بھی کی جارہی ہے ۔کسی کو بھی بخشانہیں جارہاہے۔

جموں کشمیر میں انتخاب کرائے جانے کے سوال پر منوج سنہانے کہاکہ کچھ لوگ بلا وجہ گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔حدبندی کمیشن اپنا کام کررہاہے ۔جموں کشمیر کے علاوہ شمال مشرق کی چارریاستیں ہیں جہاں حدبندی کاکام جاری ہے ۔ایک بار حدبندی ہوجانے کے بعد انتخابی کمیشن کو ریاست میں انتخاب کرانے کا اختیار مل جائیگا ۔انھوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی نے بھی یوم آزادی کے موقع پر اس سلسلہ میں بات کی تھی ۔اس لیے کسی کو اس میں کوئی شک نہیں ہوناچاہئے۔

سکمز صورہ کے ڈاکٹرز کی نجی پریکٹس پر پابندی عائد


مسٹر منوج سنہا نے دفعہ370 کے بارے میں کہاکہ اس سلسلہ میں کئی لوگ سپریم کورٹ جاچکے ہیں ۔انھیں سپریم کورٹ پر اعتماد کرنا چاہئے اور فیصلہ کا انتظار کرنا چاہئے ۔ترنگے کے تعلق سے محبوبہ مفتی کے تبصرے پر انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے آئین کے نام پر حلف لیاہے ، انہیں اس کی حرمت کا یقینا خیال رکھنا چاہئے ۔خدا انھیں حلف کو یادکرنے کے لیے عقل دے ۔

جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ جموں کشمیر کے لیے جلد ہی ہم ایک نئی صنعتی پالیسی لانے جارہے ہیں۔ مرکزی وزارت خزانہ نے اس کی منظوری دے دی ہے، اب کابینہ کی منظوری کا انتظار ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ہم نے کشمیر میں صنعتیں قائم کرنے کےلیے 6000ہیکٹیئر اراضی کاتعین کر لیا ہے۔

لیفٹیننٹ گورنر نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ نئی صنعتی پالیسی کے آنے سے جموں و کشمیر میں 25ہزار کروڑ سے 30ہزار کروڑ روپئے کی سرمایہ کاری ہوگی۔ اس سلسلہ میں کئی صنعتی گھرانے پہلے سے ہی خصوصی صنعتی زون، آئی ٹی پارک اور نواحی شہروں کی تعمیر کے لیے ہمارے رابطہ میں ہیں ۔صنعتوں کے مرکز کے زیرانتظام علاقہ میں آنے سے اس خطہ کی ترقی ہوگی اور یہاں نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہونگے۔

انہوں نے کہاکہ اس کے علاوہ مقامی صنعتوں کی دہائیوں پرانی تکلیف کو محسوس کرتے ہوئے مودی حکومت نے دہلی کے سابق چیف سکریٹری کے کے شرما کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی ۔کمیٹی نے صنعتوں کے تعلق سے 15دن کے اندر رپورٹ دیدی۔کمیٹی کی سفارش پر 1375کروڑ روپئے کی راحت کسی امتیازی سلوک کے بغیر دی گئی ۔سود میں 5فیصدکی راحت دیکر مالی مددکی گئی ۔ایک سال کے لیے پانی اور بجلی کے بل پر 50فیصد سبسڈی دی گئی۔ کمیٹی کی 50فیصدسفارشات ایک ماہ کے اندر نافذکردی گئیں ۔ساتھ ہی مقامی ہینڈلوم اور ہینڈی کرافٹ کے کاریگروں کے لیے حکومت نے ای کامرس کمپنی کے ساتھ مفاہمتی قرارداد پر دستخط کیے۔

ٹرانسپورٹروں کو راحت دیتے ہوئے حکومت نے پرانی بسوں کو ہٹاکر نئی بسوں کے لیے مددفراہم کرنی شروع کردی۔نئی بسوں کی خرید پر 5لاکھ تک کی سبسڈی کے ساتھ ایک سال کے لیے رجسٹریشن کا پریمیم بھی حکومت دے رہی ہے۔

کووڈ 19 کے بیچ کشمیر میں دسویں جماعت کے امتحانات کا آغاز

مسٹر منوج سنہا نے کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے اور وزیرداخلہ امت شاہ نے پارلیمنٹ میں یہ کہاتھا کہ ایک مقررہ وقت پر جموں کشمیر کو ریاست کا درجہ دیاجائیگا ۔وزیراعظم اور وزیرداخلہ کے بیانات پر یقین نہ کرنے کا کوئی سوال نہیں اٹھتاہے ۔منوج سنہا نے کہاکہ بدعنوانی کو قطعی برداشت نہ کرنے کی پالیسی کے تحت ہم کام کررہے ہیں ۔بدعنوانی میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی بھی کی جارہی ہے ۔کسی کو بھی بخشانہیں جارہاہے۔

جموں کشمیر میں انتخاب کرائے جانے کے سوال پر منوج سنہانے کہاکہ کچھ لوگ بلا وجہ گمراہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔حدبندی کمیشن اپنا کام کررہاہے ۔جموں کشمیر کے علاوہ شمال مشرق کی چارریاستیں ہیں جہاں حدبندی کاکام جاری ہے ۔ایک بار حدبندی ہوجانے کے بعد انتخابی کمیشن کو ریاست میں انتخاب کرانے کا اختیار مل جائیگا ۔انھوں نے کہاکہ وزیراعظم نریندرمودی نے بھی یوم آزادی کے موقع پر اس سلسلہ میں بات کی تھی ۔اس لیے کسی کو اس میں کوئی شک نہیں ہوناچاہئے۔

سکمز صورہ کے ڈاکٹرز کی نجی پریکٹس پر پابندی عائد


مسٹر منوج سنہا نے دفعہ370 کے بارے میں کہاکہ اس سلسلہ میں کئی لوگ سپریم کورٹ جاچکے ہیں ۔انھیں سپریم کورٹ پر اعتماد کرنا چاہئے اور فیصلہ کا انتظار کرنا چاہئے ۔ترنگے کے تعلق سے محبوبہ مفتی کے تبصرے پر انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے آئین کے نام پر حلف لیاہے ، انہیں اس کی حرمت کا یقینا خیال رکھنا چاہئے ۔خدا انھیں حلف کو یادکرنے کے لیے عقل دے ۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.