ETV Bharat / state

Mehbooba on Various Issues بی بی سی آفس پر چھاپے ماری سے ملک کی شبیہ متاثر ہوگی، محبوبہ مفتی - جموں و کشمیر کو ریاستی درجہ

محبوبہ مفتی نے کہا کہ جی ٹوینٹی میٹنگ کی تیاریاں کرنا دوسری جانب لوگوں کے تعمیرات کو انہدام کرنا اور بی بی سی جیسے بین الاقوامی میڈیا ادارے پر انکم ٹیکس کی چھاپے ماری سے ملک کے جمہوری نظام کی شبیہ متاثر ہوگی۔

Etv Bharat
Etv Bharat
author img

By

Published : Feb 15, 2023, 3:35 PM IST

بی بی سی آفس پر چھاپے ملک کے جمہوری نظام کی چھبی کو بگاڑی گی، محبوبہ مفتی

سرینگر:جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ و پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایک طرف سے مرکزی سرکار جموں کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس کی تیاریاں کررہی ہے وہیں دوسری طرف لوگوں کے تعمیرات کو منہدم کررہی ہے اور ان سے زمین چھین رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جی ٹوینٹی میٹنگ کی تیاریاں کرنا اور دوسری جانب لوگوں کے تعمیرات کو انہدام کرنا اور بی بی سی جیسے بین الاقوامی میڈیا ادارے پر انکم ٹیکس کے چھاپے ڈالنا،ملک کے جمہوری نظام کی چھبی کو بگاڑ رہی ہیں۔


سرینگر میں پی ڈی پی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ کے بیانات پر سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئے کیونکہ امت شاہ نے خود کہا ہے کہ ان کے بیان جملہ بازی کے ہوتے ہے۔محبوبہ مفتی کا ردعمل امت شاہ کے اس بیان کے بعد آیا جس میں وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں کشمیر کا راستی درجہ اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کے بعد بحال ہوگا۔

محبوبہ مفتی نے کہا ملک کی بگڑتی اقتصادی حالات اور اڈانی کے فراڈ کو دبانے کے لئے اور لوگوں کے ذہن اصل مسائل سے ہٹا کر جموں کشمیر میں انہدامی مہم کے طرف لے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہدامی کارروائی میں انتظامیہ جموں کشمیر میں مخصوص آبادی کی تعمیرات کو نشانہ بنارہی اور پھر اس کو توازن رکھنے کے لئے جموں میں کچھ دکانداروں کو زمین سے قبضہ ہٹانے کی نوٹس بھیجتے ہیں۔

مزید پڑھیں:Amit Shah On JK Statehood انتخابات کے بعد جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دیا جائے گا، امت شاہ

ان کا کہنا ہے کہ دراصل انتظامیہ کا نشانہ ایک خاص آبادی پر ہے جو جاری انہدامی کارروائی سے عیاں ہے۔انہوں کہا کہ اگر حقیقت میں انتظامیہ شفاف ہوتی تو کیا بی جے پی کے لیڈران کے قبضے میں زمین پر تعمیرات پر نوٹس چسپاں کرتے اور عام لوگوں اور دیگر لیڑران کے تعمیرات پر بلڈوزر چلاتے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں کشمیر میں لوگوں کو سرکاری زمین، کاہچرای و دیگر اراضی پر خود قبضے کرکے ان کو محلہ کمیٹی یا پنچایت کے اختیار میں رکھنا چاہئے،کیونکہ یہ جموں کشمیر کے عوام کی زمین ہے جس پر ان کا حق ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Farooq Abdullah on Various Issues دل جیتے کے بجائے یہاں عوام کو دکھ دیا جارہا ہے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

بی بی سی آفس پر چھاپے ملک کے جمہوری نظام کی چھبی کو بگاڑی گی، محبوبہ مفتی

سرینگر:جموں کشمیر کی سابق وزیر اعلیٰ و پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ ایک طرف سے مرکزی سرکار جموں کشمیر میں جی ٹونٹی اجلاس کی تیاریاں کررہی ہے وہیں دوسری طرف لوگوں کے تعمیرات کو منہدم کررہی ہے اور ان سے زمین چھین رہی ہے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جی ٹوینٹی میٹنگ کی تیاریاں کرنا اور دوسری جانب لوگوں کے تعمیرات کو انہدام کرنا اور بی بی سی جیسے بین الاقوامی میڈیا ادارے پر انکم ٹیکس کے چھاپے ڈالنا،ملک کے جمہوری نظام کی چھبی کو بگاڑ رہی ہیں۔


سرینگر میں پی ڈی پی دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ وزیر داخلہ امت شاہ کے بیانات پر سنجیدگی سے نہیں لینا چاہئے کیونکہ امت شاہ نے خود کہا ہے کہ ان کے بیان جملہ بازی کے ہوتے ہے۔محبوبہ مفتی کا ردعمل امت شاہ کے اس بیان کے بعد آیا جس میں وزیر داخلہ نے کہا کہ جموں کشمیر کا راستی درجہ اسمبلی انتخابات منعقد کرنے کے بعد بحال ہوگا۔

محبوبہ مفتی نے کہا ملک کی بگڑتی اقتصادی حالات اور اڈانی کے فراڈ کو دبانے کے لئے اور لوگوں کے ذہن اصل مسائل سے ہٹا کر جموں کشمیر میں انہدامی مہم کے طرف لے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہدامی کارروائی میں انتظامیہ جموں کشمیر میں مخصوص آبادی کی تعمیرات کو نشانہ بنارہی اور پھر اس کو توازن رکھنے کے لئے جموں میں کچھ دکانداروں کو زمین سے قبضہ ہٹانے کی نوٹس بھیجتے ہیں۔

مزید پڑھیں:Amit Shah On JK Statehood انتخابات کے بعد جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ دیا جائے گا، امت شاہ

ان کا کہنا ہے کہ دراصل انتظامیہ کا نشانہ ایک خاص آبادی پر ہے جو جاری انہدامی کارروائی سے عیاں ہے۔انہوں کہا کہ اگر حقیقت میں انتظامیہ شفاف ہوتی تو کیا بی جے پی کے لیڈران کے قبضے میں زمین پر تعمیرات پر نوٹس چسپاں کرتے اور عام لوگوں اور دیگر لیڑران کے تعمیرات پر بلڈوزر چلاتے۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں کشمیر میں لوگوں کو سرکاری زمین، کاہچرای و دیگر اراضی پر خود قبضے کرکے ان کو محلہ کمیٹی یا پنچایت کے اختیار میں رکھنا چاہئے،کیونکہ یہ جموں کشمیر کے عوام کی زمین ہے جس پر ان کا حق ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Farooq Abdullah on Various Issues دل جیتے کے بجائے یہاں عوام کو دکھ دیا جارہا ہے، ڈاکٹر فاروق عبداللہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.