سرینگر:عورتوں کی لا زوال قربانیوں پر خراج تحسین پیش کرنے اور معاشرے میں انہیں جائز مقام اور مردوں کے برابر حقوق دلوانے کے لئے 1911 سے خواتین کا عالمی دن 8 مارچ کو منایا جاتا ہے۔ اسی سلسلے کو برقرار رکھتے ہوئے ملک بھر کے ساتھ ساتھ کشمیر وادی میں بھی خواتین کا عالمی دن منایا گیا۔اس دن کی مناسب سے کئی تقریبات اور سمینارز کا انعقاد میں عمل میں لایا گیا ہے۔جن میں کہیں پر خواتین کی صلاحیت اور اہمیت کو اجاگر کیا گیا، تو کہیں پر خواتین کے مسائل ابھارے گئے جبکہ کہیں پر مسافر گاڑیوں میں سفر کے دوران خواتین کے درپیش مشکلات پر بحث و مباحثہ کیا گیا۔
خواتین کے عالمی دن کے تعلق سے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے پرویز الدین نے "لیڈی سینگھم" کے نام سے مشہور کے پی ایس اور ایس ڈی پی او نہرو پارک سرینگر منشا بیگ سے خصوصی گفتگو کی۔
کے پی ایس منشا بیگ کا اصل تعلق جنوبی کشمیر کے اننت ناگ ضلع سے ہے،تاہم ان کی پیدائش اور تعلیم و تربیت سرینگر میں ہوئی ہے، بعد میں انہوں نے سول سروسز کا امتحان پاس کیا اور میرٹ کی بنیاد پر انہیں پولیس سروسز اختیار کرنا پڑی۔
بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ پولیس سروس میں آنے میں گھر والوں کا بڑا تعاون رہا اور پولیس محکمہ میں ملازمت اختیار کرنے کے بعد محکمہ کی جانب سے بھی مثبت ماحول بھی ملا،جس کے نتیجے میں اب تک میں بہتر طور اپنے فرائض انجام دیتی آرہی ہوں۔تاہم انہوں نے کہا کہ بحثیت خاتون پولیس آفیسر کام تو کافی چلینج بھرا ہے۔ایسے میں ذاتی زندگی میں اپنے گھر والوں کو کم وقت دے پاتی ہوں لیکن اپنے فرائض کی بہتر انجام دینے کی کوشش کر رہی ہوں۔
اپنے پیشہ وارانہ خدمات کے تعلق سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ خواتین کے تئیں مختلف قسم کے معاملات دیکھنے میں آتے ہیں جن میں گھریلو تشدد، چھیٹر چھاڑ اور ہراساں کرنے کے واقعات کے علاوہ دیگر قسم کے معاملات بھی شامل ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ماضی کے برعکس اب خواتین اپنے حقوق اور انصاف کی خاطر آگے بھی آرہی ہےجو کہ پہلے دیکھنے کو نہیں ملا رہا تھا۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کے تئیں ظلم و زیادتیاں ماضی میں بھی ہوتی رہی ہیں لیکن سماج کے خوف سے اس طرح کے معاملات رپورٹ نہیں ہوتے تھے۔
مزید پڑھیں: International Women's Day خواتین کو خود کی صحت اور خوشی کا خیال رکھنا بھی ضروری ہے
عصر حاضر میں خواتین اپنے حقوق کے حوالے سے کافی بیدار ہیں،جبکہ گھر کی چار دیوار سے باہر آکر خواتین اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے لڑ بھی رہی ہے جو کہ ایک خوش آئند بات ہے۔
بات چیت کے دوران منشا بیگ نے کہا آج کئی خواتین مردوں کے شانہ بشانہ کام کررہی ہیں ۔تعلیم،صحت ،فن ،ادب،سائنس اینڈ ٹیکنالوجی ،کاروبار اور دیگر شعبہ جات میں بھی خواتین اپنی قابلیت اور صلاحیت کا بھر پور طریقے سے مظاہرہ کر کے نہ صرف اپنی پہچان بنا رہی ہیں بلکہ اپنے ملک وقوم کا نام بھی روشن کررہی ہیں۔